فلسطین-اسرائیل تنازعہ کے نئے دور میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک

2023/10/09 10:10:37
شیئر:

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان 7 اکتوبر کو فوجی تنازعے کا ایک نیا دور شروع ہوا، فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے اسی دن اسرائیل کے خلاف فوجی آپریشن کا آغاز کیا اور اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر متعدد  فضائی حملے کیے۔ 8 تاریخ کو  بھی تنازعہ جاری رہا۔ اب تک فلسطین اور اسرائیل کے درمیان بڑے پیمانے پر جاری تنازعے میں دونوں اطراف سے ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور چار ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

 8 تاریخ کو  اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر  کے مطابق ، اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نے 7 تاریخ کی شام کو اسرائیل کو جنگ کی حالت میں داخل ہونے کی منظوری دے دی۔ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے بنیادی قانون کے آرٹیکل 40  کے مطابق  اس اقدام کا مطلب اسرائیلی حکومت کو 'بڑی فوجی سرگرمیاں' انجام دینے کی اجازت دینا ہے۔

 فلسطین اسرائیل تنازعہ کے ردِ عمل میں خطے کے کئی ممالک کے رہنماؤں نے 8 تاریخ کو ہنگامی مشاورت کی، جس میں کہا گیا کہ  تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکا جاسکے۔ 8 اکتوبر کو مصر کے صدر عبدالفتح السیسی اور فلسطینی صدر محمود عباس کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ خطے میں پائیدار استحکام کو "دو ریاستی حل" کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور جامع حل  کی ضرورت ہے۔ السیسی نے اسی روز اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے بھی ٹیلی فون پر بات کی اور تنازعہ کے دونوں فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور صورتحال کو مزید کشیدہ ہونے سے روکنے پر زور دیا۔