مقامی وقت کے مطابق گیارہ اکتوبر کی شام کو عرب لیگ نے قاہرہ میں وزرائے خارجہ کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں فلسطین اور اسرائیل کی موجودہ صورتحال پر غور کیا گیا۔
مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بریدہ نے کہا کہ اس تنازعے کی سب سے بنیادی وجہ فلسطین اسرائیل مسئلے کے سیاسی حل میں تعطل ہے۔ عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے اپنے خطاب میں متنبہ کیا کہ اگر صورتحال برقرار رہی تو اس سے پورے خطے کا استحکام متاثر ہوسکتا ہے۔
اجلاس کے بعد 12 قراردادوں پر مشتمل ایک بیان جاری کیا گیا، جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر غزہ میں اپنی فوجی کارروائیاں بند کرے اور مزید کشیدگی سے گریز کرے۔ بیان میں دونوں اطراف سے شہریوں کے خلاف تمام حملوں کی مذمت کی گئی اور غزہ کی ناکہ بندی کا فوری خاتمہ کرکے انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ تاہم بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ رافا بندرگاہ کب دوبارہ کھولا جائے گا۔