راستے پر چلنا

2023/10/14 20:39:17
شیئر:

یہ تاریخ کا راستہ ہے۔

مختلف ادوار اور مقامات پر ، چینیوں نے زمین اور سمندر میں راستے کھولے ، اور عالمی تاریخ میں مشہور "شاہراہ ریشم" کا باب رقم کیا۔

تاریخ کا بہترین ورثہ نئی تاریخ تخلیق کرنا ہے۔

2013 کے موسم خزاں میں ، صدر شی جن پھنگ نے قازقستان اور انڈونیشیا میں مشترکہ طور پر "سلک روڈ اکنامک بیلٹ" اور "21 ویں صدی کی میری ٹائم سلک روڈ" انیشی ایٹوز پیش کئے ۔

"بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر، جس کی جڑیں تاریخ سے جڑی ہوئی ہیں،چین کی جانب سے وقت اور دنیا کے سوالات کا شاندار جواب ہے، اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کے لئے ایک اہم عملی پلیٹ فارم ہے.

 کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سینٹرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف پارٹی ہسٹری اینڈ لٹریچر کی اکیڈمک اور ایڈیٹوریل ریویو کمیٹی کے سابق ڈائریکٹر چھن لی نے کہا: "آپ کو ایک ہی وقت جہاں اپنی ترقی پر غور کرنا چاہئے،وہاں دوسرے ممالک کے بارے میں بھی سوچنا چاہئے کہ سب مل کر تعاون کریں اور مشترکہ ترقی حاصل کریں ۔ "

برٹش لائبریری میں چائنیز لائبریری کے سابق ڈائریکٹر اور معروف برطانوی سائنولوجسٹ فرانسس ووڈ کا کہنا ہے کہ "یہ ایک نیا نقطہ آغاز ہے جو شائد قدیم نظریات پر مبنی ہوسکتا ہے لیکن یہ بالکل نیا نقطہ آغاز ہے۔یہ ایک نیا سفر ہے.

صدر شی جن پھنگ نے ہر اہم بین الاقوامی پلیٹ فارم پر  دنیا کو "بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر کے چینی تصور سے آگاہ کیا ہے۔ ہر دورے پر، انہوں نے ذاتی طور پر ایسے عملی منصوبوں کے نفاذ کو فروغ دیا ہے جو ایک دوسرے کی ترقیاتی ضروریات کو پورا کرتے ہیں.

28 مارچ ، 2015 کو ، صدر شی جن پھنگ نے  بوآؤ  ایشائی فورم 2015 کی سالانہ کانفرنس سے کلیدی خطاب کیا: "بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر مشاورت ، تعاون اور اشتراک کے اصول پر عمل پیرا ہے ،یہ بند نہیں ، بلکہ کھلی اور جامع ہے۔یہ کسی ایک چینی خاندان تک محدود نہیں، بلکہ اس راستے پر چلنے والے ممالک کی مشترکہ آواز ہے۔ "

گزشتہ دس سالوں میں ، "بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر "فری ہینڈ  پینٹنگ " سے " مٹیکیولس پینٹنگ  " میں تبدیل ہوگئی ہے ، جو بنیاد کے پلیٹ فارم ، ستونوں اور بیمز   کی مدد سے جڑیں پکڑ رہی ہے اور پائیدار ترقی کر رہی ہے۔

آج ، اعلیٰ معیار ، استحکام اور لوگوں کے معاش کو فائدہ پہنچانے کے مقصد کے ساتھ ، "بیلٹ اینڈ روڈ" مضبوطی سے اعلیٰ معیار کی ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔

"بیلٹ اینڈ روڈ" کی تعمیر کو فروغ دینے کے لئے لیڈنگ گروپ کے دفتر کے ڈائریکٹر اور نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے ڈائریکٹر  زنگ شان    جئے : "بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر نے عالمی معیشت، خاص طور پر شراکت دار ممالک کی اقتصادی ترقی میں دیرپا تحریک پیدا کی ہے، عالمی گورننس کو بہتر بنانے اور انسانی ترقی اور پیش رفت کو فروغ دینے کے لئے چینی دانش ، چینی حل اور چینی طاقت کا حصہ ڈالا ہے. "

گزشتہ دس سالوں میں چین نے اپنے شراکت دار ممالک کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے، سمندر پار کیے ہیں، جزیروں کو جوڑ دیا ہے، پہاڑوں اور وادیوں کو ملایا ہے، اور نیلے سیارے پر ترقی کے معجزے لکھے ہیں۔ ریلوے، پلوں، ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں نے باہمی رابطے کا ایک نیٹ ورک تشکیل دیا ہے اور فیکٹریوں، صنعتی پارکس، زرعی پارکس نے امید اور اعتماد دیا ہے.

کیمبرج یونیورسٹی کے سابق سینئر محقق اور ماہر امور چین مارٹن جیکس نے کہا: "بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نے دنیا کو تبدیل کر دیا ہے، اور یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔

آج ، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سب سے مقبول بین الاقوامی  پبلک پروڈکٹ اور بین الاقوامی تعاون پلیٹ فارم بن چکا ہے۔ اس نے دنیا کے تین چوتھائی سے زیادہ ممالک اور 30 سے زیادہ بین الاقوامی تنظیموں کو شمولیت کے لئے راغب کیا ہے۔ اقوام متحدہ، جی 20 اور دیگر اہم بین الاقوامی دستاویزات میں متعلقہ تعاون کے تصورات اور خیالات درج کیے گئے ہیں۔

مستقبل کی جانب دیکھتے ہوئے، خوشحالی کے اس راستے کی کھوج جاری رہے گی۔

چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون فورم کی استقبالیہ ضیافت کے موقع پر کہا: میرا ماننا ہے کہ جب تک ہم ایک دوسرے کے ساتھ سمجھوتے سے چلیں گے ، دل سے دل ملیں گے، پیچھے نہیں ہٹیں گے اور نہ قدم رکیں گے، ہم بالآخر اس دن کا آغاز کر سکتے ہیں جب راستے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور دنیا ایک ساتھ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ قدیم شاہراہ ریشم کی طرح ہمارا مقصد بھی دیرپا جاری رہے گا اور اسے آنے والی نسلوں تک پہنچایا جائے گا۔