اک دہائی پہلے جو خواب تھا مشترکہ خوشحالی کا
آج وہ ضامن ہے انسانوں کی امن ترقی اور رکھوالی
بدل گئی دنیا دس سالوں میں بستی بستی اتنا کام ہوا
مشرق سے جو چلا تھا پیغام محبت کا وہ عام ہوا
روزگار ملے جوانوں کو، ہریالی ملی کھلیا نوں کو
رستے ملے، پہاڑوں کو ریگستانوں اور میدانوں کو
میری یہ دعا ہے ترقی کا یہ رستہ اور بھی بڑھتا جائے
صحت ملے بزرگوں کو دنیا کا ہر بچہ پڑھتا جائے
ترقی ملے اب اپنے دیاروں میں
سب رہیں اب اپنے پیاروں میں
یہ رستہ سفیر بنے
محبت، دوستی اور ملاپ کا
یہ تعلق بنے میرا اور آپ کا