فلسطین اسرائیل تنازع کی تازہ صورتحال

2023/10/17 09:42:45
شیئر:

ٹائمز آف اسرائیل کی 16 تاریخ کی اطلاع کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے مشرقی بحیرہ روم کے علاقے کے ڈائریکٹر احمد ماندری نے متنبہ کیا ہے کہ اس وقت غزہ کی پٹی میں صرف 24 گھنٹوں کے لیے  پانی، بجلی اور ایندھن باقی ہے اور رفاہ بندرگاہ کے باہر پھنسے امدادی قافلوں کو  غزہ کی پٹی میں داخلے کی فوری  اجازت دی جائے۔ موجودہ اعداد و شمار کے مطابق تاحال فلسطین اسرائیل تنازع کے موجودہ دور میں دونوں اطراف سے 4200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

 مقامی وقت کے مطابق 16 اکتوبر کی شام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے فلسطین اسرائیل صورتحال سے متعلق قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ کی لیکن قرارداد منظور نہیں ہوسکی ۔ روس کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کے مسودے میں فوری، پائیدار اور مکمل طور پر  فائر بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ شہریوں کے خلاف تشدد ، تمام عداوتی کارروائیوں اور ہر  قسم کی دہشت گردی کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی گئی۔ تمام یرغمالیوں کی بحفاظت رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ خوراک، ایندھن اور طبی دیکھ بھال سمیت انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی اور تقسیم اور ضرورت مند شہریوں کے محفوظ انخلاء کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ امریکہ، فرانس، برطانیہ اور جاپان نےقرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔ ایران کے وزیر خارجہ عبد اللہیان نے 16 تاریخ کو کہا کہ فلسطین اسرائیل تنازع کے سیاسی حل کے لئے وقت انتہائی محدود ہے  اور یہ تنازع لا محالہ دوسرے محاذوں تک پھیل سکتا ہے۔ادھر امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے   تل ابیب میں اعلان کیا کہ امریکی صدر بائیڈن 18 اکتوبر کو اسرائیل کا دورہ کریں گے۔

متعدد ذرائع ابلاغ کے مطابق 16 اکتوبر کی شام  اسرائیلی فوج نے کہا کہ اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں اور زمینی دستے غزہ کی پٹی میں داخلے کے لیے تیار ہیں۔ جبکہ حماس کے مسلح ونگ قسام بریگیڈ   نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی زمینی فوجی کارروائیوں کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت فورس کے زیر حراست اسرائیلی اہلکاروں کی تعداد 200 سے 250 کے درمیان ہے۔ اگر حالات سازگار ہوئے تو فورس حراست میں لئے گئے غیر ملکی شہریوں کو رہا کرنے کے لئے تیار ہے۔