حالیہ فلسطین اسرائیل تنازع میں دونوں اطراف سے 4400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں

2023/10/18 10:00:15
شیئر:

اعداد و شمار کے مطابق حالیہ فلسطین اسرائیل تنازع میں دونوں اطراف سے 4400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ 

متعدد میڈیا رپورٹس کے مطابق 17 تاریخ کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے ایک ہسپتال پر فضائی حملہ کیا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز اور ایسوسی ایٹڈ پریس نے غزہ کی پٹی میں محکمہ صحت کے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس حملے میں کم از کم 500 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ فلسطین کی وزیر صحت مائی کیرا نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کے ہسپتال پر اسرائیلی فوج کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا ہے کہ ہلاک شدگان میں زیادہ تر مریض، خواتین اور بچے ہیں اور اسرائیل کے اقدامات انسانی قوانین اور بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔ فلسطین کے صدر محمود عباس نے 17 تاریخ کو   ہسپتالوں  پر ہونے والے فضائی حملوں  اور ہلاکتوں کے تناظر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا۔ اسرائیلی فوج نے 17 تاریخ کو کہا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس کے مطابق یہ  حملہ جہاد تنظیم نے کیا تھا، تاہم جہاد تنظیم نے بعد میں اسرائیلی الزامات کی تردید کی۔

 اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے تنازع کے آغاز سے اب تک حماس کے تقریباً پانچ ہزار اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ ادھر حماس کے ترجمان حزیم قاسم نے 17 تاریخ کو کہا کہ فلسطین اسرائیل تنازع کے حالیہ دور کا مجرم امریکہ ہے۔ قاسم نے امریکی حکومت اور امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف اٹھائے گئے انتہاپسند اقدامات کی مذمت کی اور اسرائیل کے دعووں کو رد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اقدام مزید فلسطینیوں کی ہلاکت  کا باعث بنے گا۔

 17 اکتوبر کو فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غزہ کی پٹی کے لوگوں کے خلاف اپنی فوجی کارروائیاں بند کرے ۔ بیان میں بین الاقوامی برادری سے غزہ کی پٹی کو انسانی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ مصر نے 17 تاریخ کو کہا  کہ گذشتہ ہفتے کے دوران رفاہ کراسنگ کے فلسطینی حصے پر چار  مرتبہ حملے کیے جا چکے ہیں۔ مصر کی وزارت خارجہ نے 17 تاریخ کو کہا کہ بین الاقوامی برادری کو  اسرائیل سے مطالبہ کرنا چاہیئے کہ وہ رفاہ کراسنگ پر بمباری بند کرے تاکہ محصور غزہ کی پٹی تک امداد پہنچائی جا سکیں۔