جدیدیت لوگوں کی عام جستجو اور ایک عالمی مسئلہ بھی ہے۔ ماضی میں ایک طویل عرصے تک، بہت سے ترقی پذیر ممالک اس مفروضے میں پھنس کر مغربی ماڈل کی پیروی کرتے رہے کہ "جدیدکاری مغربیت کے برابر ہے"، اور ایک نیا راستہ تلاش کرنے کے خواہاں تھے. گزشتہ 10 سالوں میں "بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر کے دوران، چین اور متعلقہ ممالک نے مشترکہ مشاورت، مشترکہ تعمیر اور مشترکہ فوائد کے اصول پر قائم رہتے ہوئے باہمی فائدے اور جیت جیت پر مبنی نتائج حاصل کیے ہیں.ایک نئے نقطہ آغاز پر کھڑا "بیلٹ اینڈ روڈ" اپنی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر سے تمام ممالک کو جدیدکاری کی مشترکہ تکمیل کے لئے ایک مؤثر راستہ فراہم کیا گیا ہے۔
18 تاریخ کو منعقد ہونے والے تیسرے "بیلٹ اینڈ روڈ" فورم برائے بین الاقوامی تعاون کی افتتاحی تقریب میں ، چینی صدر شی جن پھنگ نے اپنی کلیدی تقریر میں آٹھ اقدامات کا اعلان کیا ، جن میں "بیلٹ اینڈ روڈ" کے سہ جہتی رابطے کے نیٹ ورک کی تعمیر ، کھلی عالمی معیشت کی تعمیر کی حمایت ، عملی تعاون ، سبز ترقی،سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی وغیرہ شامل ہیں۔ یہ اقدامات نہ صرف موجودہ عالمی معاشی بحالی کی سست رفتاری کے چیلنجوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں ، بلکہ وقت اور تکنیکی ترقی کے تقاضوں کے مطابق بھی ہیں۔ان اقدامات میں ٹھوس عمل اور طویل المیعاد میکانزم دونوں موجود ہیں، جو عالمی جدیدیت میں نئی قوت محرکہ فراہم کریں گے۔
اس وقت بین الاقوامی صورتحال میں گہری تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور مختلف ممالک میں غیر متوازن ترقی کا مسئلہ نمایاں ہے۔ امیر اور غریب کے درمیان فرق اور شمال اور جنوب کے درمیان خلیج بڑھتی جا رہی ہے۔ اس تناظر میں صدر شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ "عالمی جدیدکاری" کے ترقیاتی اہداف پر بڑے پیمانے پر توجہ دی گئی ہے۔ "عالمی جدیدکاری پرامن ترقی کی جدیدکاری، باہمی فائدہ مند تعاون کی جدیدکاری، اور مشترکہ خوشحالی کی جدیدکاری ہونی چاہئے." اگر دنیا کی جدیدیت میں ایک رنگ نمایاں ہے تو ، اسے سبز ہونا چاہئے۔ "بیلٹ اینڈ روڈ" کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے، اور سبز رنگ مزید روشن ہوگا. عالمی جدیدیت کے سلسلے میں تہذیبوں کے مابین تبادلوں اور باہمی سیکھنے کو فروغ دینا اہم موضوع ہے۔
آنے والے سنہرے دس سالوں میں "بیلٹ اینڈ روڈ" کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر تمام ممالک کے لئے جدید کاری کی مشترکہ تکمیل اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے کے لئے نئے مواقع لائے گی۔