"بیلٹ اینڈ روڈ" کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر رابطہ سازی کو کیسے فروغ دے سکتی ہے اور عالمی اقتصادی ترقی کو کیسے آگے بڑھا سکتی ہے؟
چینی صدر شی جن پھنگ نے اس حوالے سے ایک اہم لفظ "سہ جہتی" استعمال کیا ہے۔ "سہ جہتی" کا مطلب یہ ہے کہ انٹرکنکشن محض سمندر، زمین اور فضا کے تین طول و عرض تک محدود نہیں ہے، بلکہ اس میں نیٹ ورک ڈیجیٹل کنیکٹیوٹی، مالیاتی رابطہ، سیٹلائٹ کمیونیکیشن پوزیشننگ کنکٹیویٹی سمیت دیگر شعبے بھی شامل ہیں۔تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین لاقوامی تعاون کی جانب سے جاری کردہ صدارتی بیان کے مطابق اگلے مرحلے میں انفراسٹرکچر کے "ہارڈ کنکشن"، قواعد و ضوابط کے "سافٹ کنکشن" اور تمام ممالک کے عوام کے "دل کے رابطے" کو مزید فروغ دیا جائےگا۔
مستقبل میں ، "ہارڈ کنکٹیویٹی" "نئے چینلز" پر زیادہ توجہ مرکوز کرے گی۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ مستقبل میں ، یوریشیا میں نہ صرف چین یورپ ٹرینوں جیسے ریلوے نقل و حمل ہوگی ، بلکہ شاہراہوں کے ذریعے براہ راست نقل و حمل بھی ہوگی ، جو یوریشیا کو مزید قریبی طور پر منسلک کرے گی۔ "ہارڈ کنکٹیویٹی" کے علاوہ ، "سافٹ کنکٹیویٹی" بھی ہے جو عام قواعد اور معیارات تشکیل دیتی ہے۔ جون 2023 کے اختتام تک ، چین نے معیارات کے 65 قومی اداروں اور بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کے ساتھ 107 معیاری تعاون کے دستاویزات پر دستخط کیے ۔
حالیہ فورم کے دوران، چین نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ مستقبل میں مثالی منصوبوں اور "چھوٹے مگر اسمارٹ" عوام دوست منصوبوں کو فروغ دینا جاری رکھے گا، اور 1،000 چھوٹے عوام دوست منصوبوں پر عمل درآمد کرے گا. یہ منصوبے عوام کے مابین "دل سے دل کے رابطے" کو فروغ دیں گے اور "بیلٹ اینڈ روڈ" کی بنیاد کو مزید مستحکم کریں گے۔ جیسا کہ اقوام متحدہ کے سینئر مشیر ہارون شریف نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو عالمی معاشی بحالی کو فروغ د ے گا اور تاریخ یاد رکھے گی کہ اس نے مختلف ممالک کے لوگوں کو کیسے فائدہ پہنچایا ہے۔