مسئلہ فلسطین پر قاہرہ میں سربراہی اجلاس کا انعقاد

2023/10/22 15:26:06
شیئر:

اکیس اکتوبر کو   مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں مسئلہ   فلسطین سے متعلقہ سمٹ منعقد ہوئی   جس میں شرکاء نے فلسطین اسرائیل تنازع کے نئے دور کی شدت  کو حل کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا اور  جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ مصر کی جانب سے  منعقد کیے جانے والے اس  سربراہی اجلاس میں 30 سے زائد ممالک کے سربراہان مملکت، خصوصی ایلچی اور اقوام متحدہ جیسی بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان نے شرکت کی۔

 مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے اجلاس کی افتتاحی تقریر میں کہا کہ مصر  نے فلسطینیوں کو مصری سرزمین  میں  بے دخل کرنے سے انکار کر دیا ہے  اور مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کا واحد راستہ فلسطینیوں کو قانونی طور پر ایک آزاد ریاست میں رہنے کا حق دینا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں امن عمل کی بحالی اور موجودہ انسانی المیے کے خاتمے کے لیے روڈ میپ تیار کرنے کے لیے مل کر کام کرے۔

 

فلسطین کے صدر محمود عباس نے اس بات پر زور دیا کہ امن اور سلامتی صرف دو ریاستی حل پر عمل درآمد اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد 194 کے مطابق پناہ گزینوں کے مسئلے کو حل کرنے سے ہی حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کی مذمت کی اور فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر بند کرنے اور غزہ  میں خوراک، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء کی آمد و رفت کے لیے انسانی راہداریاں کھولنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو ملک بدر کرنے کی کوششوں کے خلاف بھی  عالمی برادری کو متنبہ کیا۔

 اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنی تقریر میں مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے دو ریاستی حل پر زور دیا اور اسی دن رفح کراسنگ کے مصری حصے سے طبی امداد سے لدے 20 ٹرکوں کے غزہ کی پٹی میں داخلے کا خیرمقدم کیا۔