غزہ کے ہسپتالوں پر کوئی بھی حملہ ناقابل قبول ہے: ڈبلیو ایچ او

2023/11/08 09:37:58
شیئر:

⁠⁠⁠⁠⁠⁠⁠

فلسطین اسرائیل تنازعے کے موجودہ دور میں اب تک دونوں اطراف سے کم از کم 11,891 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فلسطین کے محکمہ داخلہ نےسات تاریخ ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ شہر اور شمالی غزہ میں اب بھی تقریباً نو لاکھ شہری رہ رہے ہیں۔ محکمہ ٴداخلہ کے مطابق غزہ کی پٹی کے شمالی حصے کو 32 روز سے کوئی امداد نہیں ملی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ترجمان نے 7 تاریخ کو کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون طبی عملے، ایمبولینسوں اور طبی سہولیات پر کسی بھی حملے کی ممانعت کرتا ہے۔ ہسپتال یا ایمبولینس پر کوئی بھی حملہ بلاجواز اور ناقابل قبول ہے۔ الجزیرہ ٹی وی کے مطابق غزہ کی پٹی میں محکمہ صحت کے حکام نے مقامی وقت کے مطابق سات تاریخ کو  بتایا کہ غزہ پٹی کے 18 اسپتالوں میں خدمات کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) نے کہا ہے کہ غزہ شہر میں طبی سامان لے جانے والے ایک امدادی قافلے پر حملہ کیا گیا ہے۔ خطے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے 7 تاریخ کو ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ فلسطین اسرائیل تنازع کے موجودہ دور کے آغاز کے بعد سے، یو این آر ڈبلیو اے کے 89 ملازمین ہلاک اور کم از کم 26 زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ پٹی میں کوئی بھی جگہ محفوظ  نہیں ہے۔

سات  تاریخ کو ٹائمز آف اسرائیل کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی دفاعی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہیگری نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں 14 ہزار سے زائد اہداف پر حملے کیے، 100 سے زائد زیر زمین سرنگوں کے داخلی راستوں کو تباہ کیا اور راکٹوں سمیت سویلین انفراسٹرکچر میں چھپائے گئے 4 ہزار ہتھیار قبضے میں لے لیے۔ اسرائیل کے وزیر دفاع گیلنٹ نے اس رات ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل غزہ میں زیر حراست 240 سے زائد اسرائیلی اہلکاروں کی رہائی تک کسی بھی جنگ بندی کو مسترد کرتا ہے۔

اسی روز  عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل  احمد ابوالغیط نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک سے عرب لیگ کے صدر دفتر میں ملاقات کی۔ ابوالغیط نے کہا کہ مغربی دنیا کو موجودہ صورتحال کی سنگینی اور مستقبل کے نتائج سے آگاہ ہونا چاہیے، چاہے وہ مشرق وسطیٰ میں ہو یا کہیں اور۔ اب اس قبضے کو ختم کرنے اور دو ریاستی حل پر عمل درآمد کو آگے بڑھانے کے لئے کوششیں کی جانی چاہئیں ، جو سب کے لئے سلامتی حاصل کرنے کا واحد راستہ ہے۔ "