رواں سال کی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں ، 442 نمائندہ نئی مصنوعات ، نئی ٹکنالوجیز اور نئی خدمات کی نمائش کی گئی ہے ۔ 1.4 بلین سے زیادہ آبادی کے ساتھ ، جس میں 400 ملین سے زیادہ متوسط آمدنی والا گروپ شامل ہے ، چین دنیا بھر میں نئی ٹکنالوجیز اور مصنوعات کے لئے ایک بہت بڑا آزمائشی گراؤنڈ اور مارکیٹ فراہم کرتا ہے۔ایکسپو میں نئی مصنوعات نے چینی صارفین کی ضروریات کو بہت حد تک پورا کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ چین کی جدت طرازی پر مبنی ترقیاتی حکمت عملی کی کامیابی نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو جدت طرازی کے لیے ایک زرخیز جگہ فراہم کی ہے۔ حالیہ برسوں میں چین نے گلوبل انوویشن انڈیکس میں تیزی سے ترقی کی ہے۔ رواں سال ستمبر میں ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا کہ چین اس سالانہ درجہ بندی میں 12 ویں نمبر پر ہے اور ٹاپ 30 میں شامل واحد متوسط آمدنی والی معیشت ہے۔
چھٹی امپورٹ ایکسپو کا انعقاد چین کی اصلاحات اور کھلے پن کی 45 ویں سالگرہ اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی 10 ویں سالگرہ کے موقع پر کیا گیا ہے۔ابھی حال ہی میں تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون فورم میں چین نے اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر کی حمایت کے لیے آٹھ اقدامات پیش کیے تھے جن میں کھلی عالمی معیشت کی تعمیر میں مدد اور سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کو فروغ دینا شامل ہیں۔
یہ توقع کی جاتی ہے کہ جیسے جیسے اعلیٰ معیار کی بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر اگلی دہائی میں داخل ہو گی ، زیادہ سے زیادہ عالمی ادارے ایکسپو کے ذریعے چین میں سرمایہ کاری کریں گے ، نمائش کنندگان سے سرمایہ کاروں میں تبدیل ہوں گے۔ یہاں، وہ نہ صرف آرڈرز حاصل کریں گے، بلکہ چینی طرز کی جدیدکاری کے ذریعہ لائے گئے لامحدود مواقع سے بھی استفادہ کریں گے۔