فلسطین اسرائیل تنازعہ کا نیا دور 36ویں روز میں داخل

2023/11/12 15:15:29
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق11 نومبر کو، فلسطین اور اسرائیل کے درمیان بڑے پیمانے پر تنازعہ کا نیا دور  36 ویں دن میں داخل ہو گیا، جس میں دونوں اطراف سے 12,400 سے زاِئد  افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں سے 11,000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہوئے جب کہ اسرائیل نے مرنے والوں کی تعداد تقریباً 1,200  سے بڑھاکر 1,400 تک پہنچنے کا دعوی کیا۔

 اس دوران غزہ کی پٹی میں انسانی بحران بدستور سنگین ہوتا رہا۔ اقوام متحدہ کے  رابطہ دفتر   برائے انسانی امور اور عالمی ادارہ صحت سمیت کئی بین الاقوامی تنظیموں نے کہا ہے کہ ہسپتالوں پر حملے کیے گئے ہیں اور عوامی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں، جس سے غزہ مزید  غیر محفوظ ہو گیا ہے۔

 فلسطین اسرائیل تنازعہ کی شدت میں اضافے سے غزہ کی پٹی میں انسانی بحران سنگین نوعیت اختیار کر رہا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے 10 نومبر کو کہا کہ غزہ کی پٹی میں اوسطاً ہر 10 منٹ میں ایک بچہ ہلاک ہو رہا ہے۔

 غزہ کی پٹی کے سب سے بڑے طبی ادارے شفا ہسپتال کے ڈائریکٹر نے گیارہ تاریخ کو بتایا کہ ہسپتال میں بجلی، انٹرنیٹ، پانی  اور طبی سامان ختم ہو گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہسپتال میں 38 بچے بجلی کی بندش اور  آکسیجن کی کمی کے باعث  ہلاک ہوئے ہیں۔ ادھر اسرائیلی فوج  کے ترجمان نے 11 تاریخ کی شام شفا ہسپتال کے محاصرے کی خبر کی  تردید کی اور کہا کہ اس نے 12 تاریخ کو شفا ہسپتال میں بچوں کی منتقلی میں مدد کرنے کا پلان بنایا ہے۔

 فلسطینی صدر محمود  عباس نے 11 تاریخ کو منعقدہ عرب اسلامی رہنماؤں کے خصوصی مشترکہ سربراہی اجلاس میں کہا کہ فلسطینیوں کو " نسل کشی کی جنگ" کا سامنا ہے۔ عباس نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے کہ وہ یہ نسل کشی کی جنگ بند  کرے۔

 10 نومبر کو جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں 70 ممالک اور خطوں کے نمائندوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور غزہ کی پٹی میں پرتشدد تنازعات کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرے۔