پندرہ تاریخ کو چین کے صدر شی جن پھنگ نے امریکہ میں دوست حلقوں کی جانب سے استقبالیہ عشائیہ سے اہم خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین امریکہ تعلقات کی بنیاد عوام نے رکھی تھی۔ چین امریکہ تعلقات کے دروازے عوام نے کھولے تھے۔ چین امریکہ تعلقات کی کہانیاں عوام نے لکھی ہیں۔ چین امریکہ تعلقات کا مستقبل عوام ہی تشکیل دیں گے.
چین امریکہ تعلقات کی ترقی کے لیے عوامی تبادلے ہمیشہ سے ایک لازوال محرک رہے ہیں۔ بیجنگ میں سنٹرل گفٹ مینجمنٹ سینٹر کے نمائشی ہال میں ایک ایسا تحفہ رکھا گیا ہے جو نصف صدی قبل "پُنگ پونگ ڈپلومیسی" کی گواہی دیتا ہے۔ فروری 1972 میں امریکہ کی ڈیٹرائٹ بزنس کمیونٹی نے چین کو پنگ پونگ کے ریکیٹ کا ایک جوڑا پیش کیا، ریکیٹ پر ایک سفید فاختہ بنی ہوئی ہے جس کے منہ میں زیتون کی شاخ دکھائی گئی اور اس پر " جنریشن پیس" لکھا ہوا ہے ۔ 50 سال قبل، امریکی ٹیبل ٹینس کا وفد اور امریکی صحافیوں کا ایک چھوٹا گروپ بیجنگ پہنچا اور 1949 کے بعد چین میں داخل ہونے والا پہلا امریکی وفد بن گیا۔ اس کے بعد چینی ٹیبل ٹینس کے وفد نے بھی امریکہ کا دورہ کیا۔ چین اور امریکہ کے عوام نے چھوٹے ٹیبل ٹینس کی مدد سے چین امریکہ تعلقات کے دروازے کھولے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کا عمل شروع ہوا۔
چین امریکہ تعلقات کی کہانی عوام ہی نے لکھی ہے۔ 1901 میں شیر خوار ملٹن گارڈنر اپنے والدین کے ہمراہ چین کے صوبہ فوجیئن آیا اور گولنگ میں اپنا بچپن گزارا۔ 1911 میں وہ اپنے والدین کے ساتھ واپس کیلیفورنیا چلا گیا۔ گارڈنر کی سب سے بڑی خواہش چین میں اپنے بچپن کے آبائی شہر واپس جانا تھی۔اپنی موت سے قبل وہ "کولیانگ، کولیانگ" دہراتا رہا۔ان کی آخری خواہش کو پورا کرنے کے لیے مسز گارڈنر کئی مرتبہ چین آئیں، لیکن کبھی یہ معلوم نہ کر سکیں کہ "کولیانگ" کہاں ہے ۔ بعد میں، امریکہ میں زیر تعلیم ایک چینی طالب علم کی مدد سے، مسز گارڈنر نے آخر کار پایا کہ "کولیانگ" چین کے شہر فوزو میں "گولنگ"علاقہ ہے۔ 1992 میں چینی اخبار "پیپلز ڈیلی" نے "آہ، گولنگ!" کے عنوان سے ایک مضمون شائع کیا جس سے یہ کہانی منظر عام پر آئی اور اسے نمایاں توجہ ملی ۔یوں مسز گارڈنر کا بھی گولنگ آنا ممکن ہوا اور انہوں نے اپنے شوہر کی آخری خواہش پوری کی۔ ایسی لاتعداد کہانیاں مل سکتی ہیں، جو چینی اور امریکی عوام کی نسل در نسل دوستی کی گواہ ہیں۔
چین امریکہ تعلقات کا مستقبل عوام بالخصوص نوجوان نسل تشکیل دے گی۔ ستمبر 2015 میں، صدر شی جن پھنگ، جو امریکہ کے دورے پر تھے، نے ریاست واشنگٹن میں لنکن مڈل اسکول کا دورہ کیا۔ صدر شی نے تحفے کے طور پر طلبہ کو ایک پنگ پونگ ٹیبل دیا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے نوجوان "پنگ پونگ ڈپلومیسی" کے جذبے کے وارث ہوں گے اور چین امریکہ تعلقات کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
چین امریکہ تعلقات کی بنیاد عوام میں ہے، امید لوگوں میں ہے، مستقبل نوجوانوں میں ہے اور توانائی مختلف علاقوں کے تبادلوں میں ہے۔ اس وقت چین اور امریکہ کے درمیان 284 سسٹرسیٹیز یا صوبے قائم ہوئے ہیں، جس سے دونوں ممالک کے عوام کو ٹھوس فوائد حاصل ہیں۔ امریکہ میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد سے ملاقاتوں سے لے کر متعلقہ دوستی فورمز یا سرگرمیوں کے لیے تہنیتی خطوط بھیجنے تک،شی جن پھنگ نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ میں عوامی دوستی کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر بارہا زور دیا ہے اور چین۔امریکہ عوامی دوستی کا ایک نیا باب رقم کیا ہے۔