کیوبا کے وزیر اعظم مینوئل مریرو کا چائنا میڈیا گروپ کو انٹرویو

2023/12/04 15:11:42
شیئر:

حال ہی میں کیوبا کے وزیر اعظم مینوئل مریرو  نے چین کا دورہ کیا اور   چائنا میڈیا گروپ کو  ایک  انٹرویو  دیا۔

 انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں اپنی شرکت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ  شنگھائی انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں شرکت کرنا  بہت خوشی کی بات  تھی  ۔انہوں نے کہا کہ یہ ایکسپو دنیا میں اپنی نوعیت کی بہترین اور سب سے بڑی نمائش ہے۔ مینوئل مریرو نے کہا کہ  ہم نے سی آئی آئی ای میں حصہ لینے کے لئے کاروباری افراد کا ایک بڑا وفد بھیجا ، اور  اس کے نتائج بہت مثبت  رہے ۔ انہوں نے کہا کہ سی آئی آئی ای نہ صرف ایک عظیم الشان میلہ ہے، بلکہ کھلے پن اور شمولیت کے جذبے کے ساتھ یہ  دنیا کے لئے ایک وسیع اور اہم مارکیٹ  یعنی چین کے دروازے کھولتا ہے جہاں امیر ترقی یافتہ ممالک اور "گلوبل ساؤتھ" میں ترقی پذیر ممالک، دونوں اپنی منفرد مصنوعات اور خدمات کی نمائش کے مواقع تلاش کرسکتے ہیں.کیوبا کے وزیر اعظم نے کہا کہ  صرف یہی نہیں بلکہ  ایکسپو کے پیمانے اور بین الاقوامی اثرات کو دیکھتے ہوئے، شرکت کرنے والے ممالک نہ صرف چینی مارکیٹ میں داخل ہوسکیں گے، بلکہ اپنی مصنوعات اور خدمات کو عالمی مارکیٹ میں فروغ بھی دے سکیں گے. انہوں نے کہا کہ ان کےخیال میں سی آئی آئی ای میں کھلے پن اور شمولیت کا تصور بہت اچھا ہے، جس سے دنیا بھر کے کاروباری اداروں کے لئے کاروباری مواقع پیدا ہوں گے اور دنیا کے لئے دروازے کھلیں گے۔

عالمی امور کے حوالے سے چین کے پیش کردہ اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے محترم  مریرو نے کہا کہ  ان کے خیال میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو چین کے گلوبل انیشی ایٹو کا مظہر ہے اور ان کا  ہمیشہ سے یہ ماننا رہا ہے کہ یہ صدر شی جن پھنگ کی سوچ اور  اس نقطہ نظر کی عکاسی کرتے ہیں جو چین کی حدود سے باہر بھی قبول کیا گیا ہے اور  مشترکہ  خوشحالی اور ترقی کے حصول کے لئے ایک عالمی نقطہ نظر  بن چکا ہے .  انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو بہت وسعت رکھتا ہے اور اس میں شامل ہونے اور نتائج حاصل کرنے  سے باقی دنیا کو بھی  فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے  مریرو نے کہا کہ  کیوبا  نے ہمیشہ بین الاقوامی امور میں  چین کی حمایت اور تحفظ کی تعریف  کی ہے  اور  ساتھ ہی  چین کو بین الاقوامی معاملات میں اسی طرح کی حمایت اور تحفظ  بھی فراہم کیا ہے۔کیوبا کے وزیر اعظم نے کہا   کہ بہت سے طریقوں سے دونوں  ممالک   مستقبل میں بھی طویل سفر طے کریں گے.انہوں نے کہا کہ  امریکہ نے کیوبا پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے مختلف قوانین بنائے ہیں جن کے معیشت، معاشرے اور سب سے بڑھ کر  کیوبا کے عوام پر  شدید اثرات مرتب ہوئے ہیں اور اسی تناظر میں  حال ہی میں کیوبا نے اقوام متحدہ میں امریکہ کی مذمت میں ایک قرارداد کا مسودہ پیش کیا ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چین نے 31 مرتبہ اقوام متحدہ میں  کیوبا کی حمایت کی ہے اور  وہ     صدر شی جن پھنگ اور دنیا بھر کے 186 دیگر ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں  جنہوں نے کیوبا کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کے لیے براہ راست حمایت کی۔