اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے ایرانی پولیس اسٹیشن پر حملے کی شدید مذمت

2023/12/17 16:32:15
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق 16 دسمبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک بیان جاری کیا جس میں 14 دسمبر کو جنوب مشرقی ایران کے صوبہ سیستان -بلوچستان میں  راسک کے مقام پر  پولیس اسٹیشن پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی گئی۔ اس حملے میں کم از کم 11 ایرانی پولیس اہلکار ہلاک ہو ئےتھے۔ بتایا جاتا ہے کہ جیش العدل کے نام سے مشہور ایک سنی گروہ  نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

سلامتی  کونسل کے ارکان نے ہلاک شدگان کے اہل خانہ اور ایرانی حکومت کے ساتھ گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لئے دعا کی۔

 بیان میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ دہشت گردی اپنی تمام شکلوں اور مظاہر میں بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لئے سب سے سنگین خطرات میں سے ایک ہے۔

 سلامتی کونسل کے ارکان نے اپنے بیانات میں دہشت گرد ی کی   کارروائیوں کے ذمہ داروں،  ان کے چلانے والوں ، مالی اعانت کاروں اور  سہولت کاروں کا احتساب کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا۔سلامتی  کونسل کے ارکان نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین اور کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق اس سلسلے میں ایرانی حکومت اور دیگر تمام متعلقہ حکام کے ساتھ فعال طور پر تعاون کریں۔

 بیان میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ دہشت گردی کی کوئی بھی کارروائی مجرمانہ اور غیر منصفانہ ہے، چاہے اس کے محرکات، مقامات، اوقات اور مجرم  کوئی بھی ہوں ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ   تمام ممالک  کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین بشمول بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون، بین الاقوامی پناہ گزینوں کے قانون اور بین الاقوامی انسانی قوانین  اور اس سے ملحق ذمہ داریوں کے تحت  دہشت گردی کی کارروائیوں اور ان  کی وجہ سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لئے تمام ذرائع استعمال کرنے چاہئیں۔