اسرائیل دوسری فائر بندی کے لیے تیار ہے، اسرائیلی صدر کا دعوی

2023/12/20 09:50:17
شیئر:

⁠⁠⁠⁠⁠⁠⁠

 مقامی وقت کے مطابق 19 دسمبر کو  غزہ  کے محکمہ صحت نے کہا کہ  فلسطین اسرائیل تنازع شروع ہونے کے بعد سے غزہ  میں کم از کم 19,667 فلسطینی ہلاک اور 52،000 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق  19 تاریخ کو اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے علاقے لیمل میں دو رہائشی عمارتوں پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں  اب تک  کم از کم 50 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہو چکے ہیں۔ادھر وسطی اسرائیل میں راکٹ حملے کیے گئے،  یہ پہلا موقع تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے تل ابیب کے علاقے پر حملہ کیا گیا۔ فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ 

غزہ  سے واپس آنے والے یونیسیف کے ایک ترجمان نے کہا کہ غزہ  بچوں کے لیے 'دنیا کی سب سے خطرناک جگہ' ہے۔ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران جنوبی غزہ  میں خان یونس کے ناصر ہسپتال پر دو بار گولہ باری کی جا چکی ہے اور ہسپتال میں نہ صرف حملے میں شدید زخمی ہونے والے متعدد بچوں کا علاج کیا جا رہا ہے بلکہ پناہ کے متلاشی سینکڑوں خواتین اور بچے بھی موجود ہیں۔  19 دسمبر کی شام اسرائیلی فوج نے کہا کہ اسی  دن انسانی امدادلے جانے والے 127 ٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔

  19 دسمبر کو اسرائیلی صدر ہرزوگ نے یروشلم میں 80 ممالک اور علاقوں کے سفیروں کے ساتھ ایک اجلاس میں کہا کہ اسرائیل مزید قیدیوں کے تبادلے کے لئے دوسری فائر بندی کے لیے تیار ہے۔ امریکی وزیر دفاع آسٹن نے اسی روز  کہا کہ امریکہ بحیرہ احمر کے پانیوں میں یمن کی حوثی افواج کے حملوں کا جواب دینے کے لئے کچھ ممالک کے ساتھ میری ٹائم ایسکارٹ اتحاد تشکیل دے رہا ہے۔