غزہ کی پٹی میں تقریباً 2.2 ملین افراد کو شدید بھوک کا سامنا ، ایف اے او

2023/12/22 09:55:48
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق  21 دسمبر کو  اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں تقریباً 22 لاکھ افراد شدید بھوک کا سامنا کر رہے ہیں اور ایف اے او  کو غزہ کی پٹی میں فوڈ سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید افسوس ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے  21 دسمبر کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق غزہ کی پٹی کی 93 فیصد آبادی کو 'غیر معمولی' قحط کا سامنا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تقریباً ایک چوتھائی مقامی خاندانوں کو خوراک کی شدید قلت کی "تباہ کن صورتحال" کا سامنا ہے۔ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے رچرڈ پائپرکورن نے کہا کہ ایندھن، عملے اور رسد کی کمی کی وجہ سے شمالی غزہ  میں معمول کے آپریشن کرنے والے کوئی  ہسپتال کام نہیں کر  رہے۔

 فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او)  کی قیدیوں کی کمیٹی کی جانب سے 21 اکتوبر کی شام کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک دریائے اردن کے مغربی کنارے میں 4,655 فلسطینیوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اسرائیل کی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے 21 تاریخ کی شام کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے  شہر غزہ سٹی میں حماس کے زیر زمین سرنگوں کے مرکزی نیٹ ورک کو ختم کرنے کا کام مکمل کر لیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اسرائیلی دفاعی افواج کے 99 ویں ڈویژن نے جنوبی غزہ شہر میں فوجی آپریشن مکمل کر لیا ہے اور غزہ کی پٹی کے وسطی حصے میں اپنی سرگرمیوں کو بڑھانا شروع کر دیا ہے۔

مقامی وقت کے مطابق  21 دسمبر کو  حماس سے وابستہ مسلح ونگ قاسم بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ حماس کی جانب سے حراست میں لیے گئے اسرائیلی اہلکاروں کو اس وقت تک رہا نہیں کیا جائے گا جب تک کہ اسرائیل جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے پر رضامند نہیں ہو جاتا اور  فریقوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا وعدہ نہیں کرتا۔