غزہ کی پٹی میں محکمہ صحت نے 26 دسمبر کو ایک بیان میں کہا کہ فلسطین اسرائیل تنازعے کی حالیہ لہر میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں سے کم از کم 20,915 فلسطینی ہلاک اور 54,918 زخمی ہو چکے ہیں ۔
اسی دن اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا۔بیان میں دفتر کے ترجمان سیف میگانگو نے اسرائیلی فوج کی طرف سے وسطی غزہ کی پٹی پرمسلسل بمباری پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔میگانگو نے بیان میں اس بات کا اعادہ کیا کہ اسرائیلی فوج کو تمام حملوں میں بین الاقوامی انسانی قانون اور اصولوں کی سختی سے پابندی اور عام شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام اقدامات کرنے چاہییں۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کے شہریوں کے لئے جاری کردہ انتباہ اور انخلاء کے صرف احکامات ہی بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرتے ۔
الجزیرہ کے مطابق، 26 دسمبر کو حماس کے سینئر عہدیدار اسامہ حمدان نے کہا کہ غزہ کے لوگ جس چیز کا انتظار کر رہے ہیں وہ عارضی جنگ بندی نہیں بلکہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں کا مکمل خاتمہ ہے۔ حمدان نے کہا کہ حماس کو کئی ممالک سے تجاویز موصول ہوئی ہیں اور حماس غزہ کے عوام کے فائدے میں تمام تجاویز قبول کرنے کو تیار ہے۔