دنیا چینی گاڑیوں کو کیوں پسند کرتی ہے؟ سی ایم جی کا تبصرہ

2024/01/12 18:43:23
شیئر:

11 تاریخ کو چائنا ایسوسی ایشن آف آٹوموبائل مینوفیکچررز کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ، چین کی آٹوموبائل  صنعت  جو مسلسل 15  سالوں  سے   دنیا میں پہلے نمبر پر ہے  اس کی پیداوار اور فروخت دونوں نے  2023 میں پہلی بار 30 ملین سے تجاوز  کیا  ۔ اس وقت ، چین کی آٹوموبائلز کو 200 سے زیادہ ممالک اور خطوں میں برآمد کیا  جا رہا ہے   اور اس کی تعداد   4.91 ملین  تک جا پہنچی ہے جس  میں 1.203 ملین نئی توانائی کی گاڑیاں شامل ہیں ، جو کل کا ایک چوتھائی حصہ بنتا  ہے۔

 جاپانی میڈیا   رپورٹس کے مطابق   چین جاپان کو پیچھے چھوڑ تے ہوئے گاڑیوں  میں  دنیا کا سب سے بڑا برآمد کنندہ بن گیا ہے۔ رائٹرز اور دیگر غیر ملکی میڈیا کا خیال ہے کہ چین کے لئے گاڑیوں کی تیاری کے بڑے   ملک سے  آٹوموبائل  میں  طاقتور  ملک  کی طرف بڑھنے  میں  یہ ایک اہم قدم ہے، جو انٹرنیشنل  آٹوموٹو  انڈسٹری   میں ایک بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے.

 دنیا چینی کاروں  کو کیوں  پسند کرتی ہے؟ متعلقہ ماہرین نے   چائنا میڈیا گروپ  کو بتایا  کہ  حالیہ برسوں میں چینی گاڑیوں کی کارکردگی اور معیار میں مسلسل بہتری اس کی  ایک  اہم  وجہ ہے جسے دنیا بھر کے صارفین کی جانب سے تیزی سے تسلیم کیا گیا ہے. خاص طور پر ، چین کے اپنے برانڈز نے تکنیکی جدت طرازی کے ساتھ نئی توانائی کی گاڑیوں کی ترقی  کے موقع سے فائدہ اٹھایا ہے  اور غیر ملکی منڈیوں  کا دروازہ  کھولتے  ہوئے  آٹوموبائل کی برآمدات کو متحرک کیا ہے۔

 یو بی ایس کی تازہ ترین پیش گوئی کے مطابق چینی آٹومیکرز 2024 میں بیرون ملک 50 لاکھ گاڑیاں فروخت کریں گے جس کی زیادہ تر مانگ جنوب مشرقی ایشیا جیسے ترقی پذیر ممالک سے آئے گی۔ اس سے آٹوموبائل کے دنیا کے سب سے بڑے برآمد کنندہ کے طور پر چین کی پوزیشن مضبوط ہوگی ، اور  دیگر ممالک کے لئے مزید فوائد اور مواقع بھی پیدا ہوں گے۔