سلامتی کونسل کا فلسطین - اسرائیل تنازع پر عوامی اجلاس

2024/01/24 10:12:28
شیئر:

  23  جنوری کو  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے فلسطین -اسرائیل مسئلے پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا۔ متعدد ممالک نے  انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر  غزہ میں فوری  جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر اس بات پر زور دیا کہ  دو ریاستی حل ہی  فلسطین -اسرائیل تنازع کا بنیادی حل ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے  کہا کہ فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے تنازع کے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری جنگ بندی پر عمل درآمد کریں اور غزہ میں انسانی بحران کو کم کرنے کے لیے،غزہ میں انسانی ہمدردی اور تعمیر نو کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کوآرڈینیٹر  کے ساتھ فعال طور پر تعاون کریں۔انہوں نے کہا کہ تمام فریقین کو ایسی کسی بھی  کشیدگی کو پھیلانے سے  گریز کرنا چاہیے جس سے علاقائی تنازعات جنم لیں۔ انتونیو گوتریس نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی جانب سے 'دو ریاستی حل' کو بار بار مسترد کرنا ناقابل قبول ہے۔

 

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مستقل مندوب گیلاڈ ایردان نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان حقیقی امن کے لیے حماس کا خاتمہ ضروری ہے۔