چین کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کی اپیل

2024/02/06 16:13:15
شیئر:

 28 جنوری کو اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ہونے والے حملے کے جواب میں امریکی فوج نے حال ہی میں عراق اور شام میں متعدد  اہداف پر فضائی حملے کیے ۔ 5 فروری کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس واقعے پر ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب چانگ جون نے اجلاس میں کہا کہ امریکہ اور دیگر ممالک کی فوجی کارروائیاں بلاشبہ خطے میں نئی افراتفری کو جنم دے رہی ہیں اور تضادات میں مزید شدت پیدا کر رہی ہیں۔ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پہلے ہی انتہائی خطرے کے دہانے پر ہے اور عالمی برادری کے لیے یہ ایک فوری کام ہے کہ وہ کشیدگی میں کمی لائے اور تنازع کو بڑھنے سے روکے۔

چانگ جون نے کہا کہ ایک پیچیدہ صورتحال کے پیش نظر ہمیں یہ معلوم کرنا ہوگا کہ چاہے وہ مشرق وسطیٰ میں ہو یا کہیں اور، کون دھمکیاں پیدا کر رہا ہے، کون اندھا دھند طاقت کا استعمال کر رہا ہے اور کون رائے عامہ کو گمراہ کر رہا ہے ۔ ان مسائل پر حقائق کا احترام کرنا، انصاف کو برقرار رکھنا اور اصولوں کی پاسداری ضروری ہے، اور ہم کسی کو بھی اونچی آواز میں لہجہ رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے اور نہ ہی کوئی ایک طاقت کوئی حتمی بات کہہ سکتی ہے۔ ہم متعلقہ ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سیاسی عزم کا مظاہرہ کریں، علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے مزید ٹھوس اقدامات کریں، اور خود غرض جغرافیائی سیاسی حساب کتاب کو کم کریں اور اپنا تعمیری کردار ادا کریں۔