مشرق وسطیٰ کے متعدد ممالک کی رفح پر اسرائیلی حملے کے منصوبے کی مذمت

2024/02/12 16:14:01
شیئر:

 11 فروری  کو مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک کی جانب سے جاری کیے گئے بیانات میں اسرائیل کی جانب سے رفح کے خلاف زمینی کارروائی شروع کرنے کے منصوبے کی مذمت کی گئی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ صورتحال کو مزید بگڑنے سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

متعدد ذرائع کی جانب سے دی جانے والی اطلاعات کے مطابق   مصر نے اسرائیل کو وارننگ جاری کی ہے کہ اگر اسرائیلی فوج نے رفح کے خلاف زمینی کارروائی شروع کی تو مصر اسرائیل کے ساتھ 1979 میں طے پانے والے امن معاہدے پر عمل درآمد معطل کر دے گا۔اطلاعات کے مطابق مصر نے غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحدی کنٹرول کو مضبوط کرتے ہوئے 5 کلو میٹر چوڑا بفر زون قائم کر دیا ہے۔ تاہم اگر اسرائیلی فوج نے رفح کے خلاف زمینی کارروائی شروع کی تو شاید مصر غزہ  کے لوگوں کے  مصر   میں  داخلے کو نہیں روک سکے گا۔

قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قطر ،فلسطینیوں کو غزہ سے نکالنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتا ہے۔بیان میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کو رفح کے خلاف زمینی کارروائی شروع کرنے سے روکنے اور غزہ  کے عوام کے تحفظ کے لیے فوری کارروائی کرے۔

اسی دن، عمان کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ رفح کے خلاف اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی، صورتحال کو مزید خراب کرنے کا باعث بنے گی اور اس کے بہت سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ عمان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے حصول کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

لبنان کی وزارت خارجہ نے بھی گیارہ تاریخ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے رفح کے خلاف زمینی کارروائی شروع کرنے کے اسرائیلی منصوبے کی مذمت کی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے  اور فوری جنگ بندی نیز   فلسطینی عوام کو انسانی  ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کرنے  کی قراردادیں منظور کرے۔