مقامی وقت کے مطابق 16 فروری کو سابق امریکی صدر ٹرمپ پر 35 کروڑ ڈالر سے زائد کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ بلومبرگ کے مطابق امریکی ریاست نیویارک کے ایک جج نے اسی روز سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سول فراڈ کیس کا فیصلہ سنایا اور کہا کہ ٹرمپ نے اپنی دولت کو اربوں ڈالر تک بڑھا چڑھا کر پیش کیا تھا جو ایک سنگین فراڈ ہے۔ ریاست نیویارک کے جج نے اپنے فیصلے میں ٹرمپ پر 350 ملین ڈالر سے زائد کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے ٹرمپ پر نیویارک کی رئیل اسٹیٹ انڈسٹری کے دروازے مستقل بند کر دیے اور ریاست میں کاروبار کرنے کی ان کی صلاحیت کو نمایاں طور پر محدود کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ جج نے ٹرمپ کے دو بیٹوں ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر اور ایرک ٹرمپ پر پانچ سال کی صنعتی پابندی کا بھی فیصلہ دیا ۔