افریقی یونین کا 37واں سربراہی اجلاس 17 تاریخ کو ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں افریقی یونین کے ہیڈ کوارٹر میں شروع ہوا۔ اجلاس کے دوران افریقی یونین کے کئی اراکین نےچائنہ میڈیا گروپ کو انٹرویو دیتے ہوئے چین افریقہ تعاون کے ثمرات کو سراہا۔
رواں سال افریقی یونین کے سربراہی اجلاس کا موضوع "اکیسویں صدی کے لیے افریقیوں کی خوشحالی" ہے ،تعلیم افریقی براعظم میں ایک اہم موضوع بن گیا ہے۔ ۲۰۲۱میں چین اور افریقہ نے "چین افریقہ تعاون کا ۲۰۳۵ وژن "مشترکہ طور پر تیار کیا، جو کہ افریقہ کی اعلی معیار کی تعلیم کا ایک مضبوط معاون بن چکا ہے۔ اجلاس کے دوران بہت سے افریقی یونین کے اراکین نے چین-افریقہ تعاون پر مثبت تبصرے کیے۔
افریقی یونین ڈیولپمنٹ ایجنسی کی سی ای او نادوس نے کہا کہ چین حقیقی معنوں میں ایک طاقتور ملک بن گیا ہے۔چین نے سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کو اہم ترقیاتی شعبوں کے طور پر لیا ہے،اس لیے ہمیں بھی ان شعبوں کو تعلیمی نظام میں بڑی اہمیت دینی چاہیے۔
افریقی یونین کے کمشنر برائے اقتصادی ترقی، تجارت، سیاحت، صنعت اور کان کنی البرٹ موچانگا نے کہا کہ چین اور افریقہ کے درمیان تعاون بہت اچھا ہے، بات چیت اور مشترکہ تعاون جاری ہے اور تعاون کا فریم ورک واضح اور ٹھوس ہے۔ چین-افریقہ تعاون مزید مستحکم، پائیدار اور اعلیٰ معیار کی ترقی حاصل کرے گا۔