مقامی وقت کے مطابق 17 فروری کو افغان عبوری حکومت کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ 18 سے 19 فروری تک قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والی افغانستان سے متعلق
اقوام متحدہ کی بین الاقوامی کانفرنس میں اپنے نمائندے نہیں بھیجے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان عبوری حکومت کا ماننا ہے کہ افغانستان کے بارے میں موجودہ بین الاقوامی کانفرنس فریقین کے لیے کھل کر بات چیت کا ایک اچھا موقع ہے۔ افغان عبوری حکومت نے اس حوالے سے اقوام متحدہ سے درخواست کی ہے کہ اگر اقوام متحدہ اس بات کی ضمانت دیتی ہے کہ افغان عبوری حکومت افغانستان کی واحد سرکاری نمائندہ کی حیثیت سے اجلاس میں شرکت کرے گی اور دوسرے فریقوں کے ساتھ مختلف امور پر بات چیت کرسکتی ہے تو افغان عبوری حکومت اجلاس میں شرکت کرے گی۔ تاہم اقوام متحدہ اس معاملے پر افغان عبوری حکومت کے ساتھ اتفاق رائے تک پہنچنے میں ناکام رہی، اس لیے افغان عبوری حکومت نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کا مقصد "اس بات پر تبادلہ خیال کرنا ہے کہ افغانستان اور بین الاقوامی برادری کے مابین بڑھتے ہوئے تبادلے کو زیادہ منظم اور مربوط انداز میں کس طرح دیکھا جائے۔"