وانگ ای نے بحیرہ جنوبی چین میں چین کے رویہ کو جارحانہ قرار دینے کے غلط فہمی کی تردید کر دی

2024/02/19 11:30:52
شیئر:

 مقامی وقت کے مطابق 17 فروری کو سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای  نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس  کے دوران منعقدہ "چائنا سیشن" میں کلیدی تقریر  کرتے ہوئے جنوبی بحیرہ چین میں چین کے نام نہاد جارحانہ رویے کی غلط فہمی کی تردید  کی ۔

 وانگ  ای نے کہا کہ بحرہ جنوبی چین کے جزائر  ہمیشہ سے چین کا علاقہ رہے ہیں۔ پچھلی صدی کے 60 اور 70 کی دہائیوں میں بعض ممالک نے چین کے کچھ جزیروں اور چٹانوں پر   قبضہ کر لیا، لیکن چینی فریق نے ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوستانہ مشاورت کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنے پر زور دیا۔2002 میں چین نے آسیان ممالک کے ساتھ بحیرہ جنوبی چین میں فریقوں کے طرز عمل سے متعلق اعلامیے پر دستخط کو فروغ دیا ، جس نے بحیرہ جنوبی چین میں امن اور استحکام کا مؤثر طریقے سے تحفظ کیا۔ اس وقت چین آسیان ممالک کے ساتھ مل کر بحیرہ جنوبی چین میں ضابطہ اخلاق پر مذاکرات کو تیز کرنے کے لیے کام کر رہا ہے اور بین الاقوامی قوانین بشمول سمندرکے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کے مطابق موثر اور بامعنی علاقائی قوانین کے  نتیجے تک جلد پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے جو اختلافات کے انتظام، بحیرہ جنوبی چین کو مستحکم کرنے اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے زیادہ سازگار ہوں گے۔