اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوئتریس نے 19 تاریخ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقد ہونے والی افغانستان سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس کے بعد کہا کہ شرکاء افغان مسئلے پر اتفاق رائے تک پہنچ چکے ہیں لیکن کچھ امور پر تعطل اب بھی موجود ہے۔
انتونیو گوئتریس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ عالمی برادری ایک پرامن افغانستان دیکھنے کی امید رکھتی ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے تمام فریق اتفاق رائے تک پہنچ چکے ہیں۔انتونیو گوئتریس نے زور دے کر کہا کہ افغان مسئلے پر تعطل کو توڑنا، مشترکہ روڈ میپ تیار کرنا اور عالمی برادری اور افغان حکام کے خدشات کو دور کرنا ضروری ہے۔
انتونیو گوئتریس کی زیر صدارت اجلاس میں چین، روس اور امریکہ سمیت 20 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں شریک چینی وزارت خارجہ کے خصوصی مندوب برائے افغان امور یوئی شیاؤیونگ نے کہا کہ چین افغانستان میں امن و استحکام کے حصول میں مدد کے لیے پڑوسی ممالک اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
یو ئی شیاؤیونگ نے یہ بھی کہا کہ چین امریکہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ جلد از جلد افغانستان کے بیرون ملک اثاثوں کو غیر منجمد کرے اور افغانستان پر عائد یکطرفہ پابندیاں اٹھائے۔