اسرائیلی پارلیمان نے 21 تاریخ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی کنیسٹ (پارلیمان) نے اسی دن کسی "بین الاقوامی ہدایات" کے تحت فلسطین کے ساتھ مستقل تصفیے اور فلسطینی ریاست کو یکطرفہ طور پر تسلیم کرنے کے خلاف اپنے موقف کی منظوری دی۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے اسی دن ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کا یہ اقدام بین الاقوامی برادری کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کی سرکاری رکنیت کے لیے اسرائیلی حکومت کی منظوری کی ضرورت نہیں ہے۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے مطابق فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے، "دو ریاستی حل" پر عمل درآمد کرے اور مستقبل میں ہونے والے مذاکرات کی کامیابی کو یقینی بنائے۔