فلسطینی صدر کے دفتر نے 20 تاریخ کی شام ایک بیان جاری کیا، جس میں غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کے مسودے کو ایک بار پھر ویٹو کرنے پر امریکہ کی مذمت کی گئی۔ بیان میں کہا گیا کہ امریکی ویٹو عالمی برادری کی مرضی کے خلاف کیا گیا ہے اور اس عمل سے اسرائیل کو غزہ کی پٹی کے خلاف جارحیت جاری رکھنے اور رفح پر خونریز حملہ کرنے کے لیے ہری جھنڈی دکھادی گئی ہے، امریکی پالیسی بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
21 تاریخ کو عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم نے بھی بالترتیب بیانات جاری کرتے ہوئے امریکہ کی جانب سے دوبارہ ویٹو پاور کے استعمال کی مذمت کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے اس اقدام سے سلامتی کونسل کی بین الاقوامی امن و سلامتی کی کوششوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم ایک بار پھر عالمی برادری بالخصوص سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالے اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کو درپیش انسانی بحران کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرے۔