چین نے انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے ،چینی مندوب

2024/03/05 10:28:06
شیئر:


چارمارچ کو جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل مندوب سفیر چھن شو نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 55 ویں اجلاس میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے رپورٹ سیشن سے خطاب کیا اور انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے بارے میں چین کے فلسفے اور تجویز کی وضاحت کی۔

چھن شو نے نشاندہی کی کہ تمام لوگوں کے لئے  انسانی حقوق کا جامع موثر تحفظ بین الاقوامی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے ، اور امن اور ترقی انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لئے اہم بنیادیں ہیں۔ آج کی دنیا، جو بحران اور تنازعات سے دوچار ہے ، علاقائی افراتفری شدت اختیار کر رہی ہے، کثیر الجہتی اور بین الاقوامی قانون بری طرح متاثر ہوا ہے، خاص طور پر غزہ کا تنازعہ، جس کی وجہ سے ایک بے مثال انسانی تباہی ہوئی ہے اور لڑائی میں بے گناہ جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔

چھن شو نے کہا کہ سیاسی، اقتصادی، سماجی، ثقافتی اور دیگر انسانی حقوق کے تحفظ کے کام کو متوازن انداز میں فروغ دیا جائے۔ عالمی تہذیبوں کے تنوع، تمام ممالک کی تاریخی اور ثقافتی روایات اور تمام ممالک کی جانب سے آزادانہ طور پر منتخب کردہ ترقی کے راستوں کا احترام ضروری ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین نے اپنے قومی حالات کے مطابق انسانی حقوق کی ترقی کے راستے پر عمل کیا ہے، تمام قومیتوں کے انسانی حقوق کو یقینی بنایا ہے، تاریخی طور پر مطلق غربت کا مسئلہ حل کیا ہے، دنیا کی سب سے بڑی تعلیمی، سماجی تحفظ اور طبی اور صحت کے نظام کی تعمیر کی ہے، ہمہ گیر عوامی طرز جمہوریت تشکیل دی ہے، انسانی حقوق کے لئے عدالتی ضمانت کے میکانزم کو بہتر بنانا جاری رکھا ہے، اور انسانی حقوق کی ترقی میں بڑی پیش رفت کی ہے.