"چین کے فراہم کردہ مواقع"کو ضائع نہیں کیا جانا چاہیے،سی ایم جی کا تبصرہ

2024/03/05 20:15:52
شیئر:

5 تاریخ کو چین کی قومی عوامی کانگریس کو  پیش کی جانے والی 2024 کی حکومتی ورک رپورٹ نے دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔

 چین نے  رواں سال جی ڈی پی کی شرح نمو کا  ہدف  تقریباً 5 فیصد مقرر کیا ہے جو گزشتہ سال کے ہدف کے برابر ہے اور بیرونی توقعات کے عین مطابق بھی۔ اس سے دنیا کو مثبت سگنل بھی ملا ہے۔ تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ اعلیٰ بنیاد کے عنصر کو مدنظر رکھتے ہوئے ، 2024 میں معاشی ترقی کے ہدف کا تعین زیادہ امید افزا لگتا ہے۔ عالمی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو حالیہ برسوں میں ترقی یافتہ ممالک کی اقتصادی شرح نمو عموماً 2 سے 3 فیصد کے لگ بھگ رہی ہے اور چین نے  5 فیصد کا ہدف مقرر کیا ہے جو عالمی معیشت کی بحالی میں حصہ ڈالنے کے لیے اپنے عزم اور کوششوں کو ظاہر کرتا ہے۔

 مقصد واضح ہے، اسے کیسے نافذ کیا جائے؟ چینی حکومت نے رواں سال کے لیے 10 اہم کام طے کیے ہیں جن میں جدید صنعتی نظام کی تعمیر کو بھرپور طریقے سے فروغ دینا،ملک کی ترقی کے لیے سائنس اور تعلیم کو فروغ دینے والی حکمت عملی   پر مکمل عمل درآمد، اندرونی طلب کو وسعت دینا  اور اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو فروغ دینا شامل ہیں۔ ان روڈ میپ میں لوگ "چین کے فراہم کردہ مواقع " کے بارے میں زیادہ ٹھوس تفہیم حاصل کر سکتے ہیں۔ ان میں ، "نئی معیاری پیداواری قوت" ایک مقبول لفظ ہے۔ بہت سے غیر ملکی میڈیا کا خیال ہے کہ یہ شعبہ، جس میں ترقی کی زبردست صلاحیت ہے، معاشی ترقی کے لئے محرک بن جائے گا ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ چین "اختراعات"پر مبنی ترقیاتی ماڈل پر زیادہ توجہ دیتا ہے۔

ورک  رپورٹ میں ابھرتی ہوئی صنعتوں، مستقبل کی صنعتوں اور ڈیجیٹل معیشت کی اختراعی ترقی  کے لئے مخصوص منصوبے تیار کیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ کھلا پن ایک اور اہم پیغام ہے جو بیرونی دنیا  اس سال کی ورک رپورٹ سے محسوس کرتی ہے۔ چین کا کھلے پن کو مسلسل توسیع دینا  دنیا میں قیمتی استحکام فراہم کرتا ہے۔