امریکہ نام نہاد "قومی سلامتی" کی آڑ میں چینی طالب علموں کو ہراساں کرنا بند کرے،چینی وزارت خارجہ

2024/03/08 16:56:22
شیئر:

حال ہی میں جب ایک  چینی طالب علم امریکہ کے سان فرانسسکو انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں داخل ہوا تو اسے امریکی سرحدی قانون نافذ کرنے والے حکام پوچھ گچھ کے لیے 'چھوٹے بلیک روم' میں لے گئے، 20 گھنٹے سے زائد عرصے تک حراست میں رکھا گیا اور بالآخر اس کا ویزا منسوخ کر دیا گیا اور  وطن واپس بھیج دیا گیا۔

 8 مارچ کو چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا  کہ حالیہ واقعات نے ایک بار پھر یہ ظاہر کیا ہے کہ امریکہ  قانون کے نفاذ کے عام دائرے  سے بہت آگے نکل گیا ہے۔ امریکہ کے عمل نے چین اور امریکہ کے درمیان معمول کے افرادی تبادلوں میں سنگین مداخلت کی ہے، اور  چینی اور امریکی سربراہان مملکت کے اتفاق رائے کی بھی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔چین اس پرسنگین اعتراض اور مخالفت کا اظہار کرتا ہے۔

 ماؤ نینگ نے زور دے کر کہا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ نام نہاد "قومی سلامتی" کی آڑ میں امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے چینی طالب علموں کو ہراساں کرنا بند کرے، دوطرفہ تعلقات میں رائے عامہ کے ماحول کو زہر آلود کرنا بند کرے، دونوں عوام کے درمیان دوستانہ تبادلوں میں رکاوٹ ڈالنا بند کرے۔ماؤ نینگ نے کہا کہ چین چینی شہریوں کے جائز اور قانونی حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدامات کرے گا۔