9 مارچ کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے دفترِ ترجمان کےذریعے شام کے بحران کی 13 ویں برسی کے موقع پر ایک بیان جاری کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 13 سالوں میں شام نے بے پناہ تباہی جھیلی ہے اور لاتعداد شامی عوام بے گھر ہوئے ہیں۔ بین الاقوامی قوانین کی منظم طریقے سے خلاف ورزی کی گئی ہے اور انہیں کمزور کیا گیا ہے،شامیوں کی ایک پوری نسل پہلے ہی بہت بڑی قیمت ادا کر چکی ہے۔ اس وقت ہر چار میں سے تین شامیوں کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کی ضرورت ہے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ حقیقی معنوں میں قابل اعتماد سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے ایسے تمام ضروری اقدامات کیے جانے چاہئیں جو شامی عوام کی جائز امنگوں کو پورا کریں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے مطابق شام کی خودمختاری، اتحاد، آزادی اور علاقائی سالمیت کو بحال کریں اور پناہ گزینوں کی ان کے گھروں کی جانب محفوظ اور باوقار رضاکارانہ واپسی کے لیے سازگار حالات پیدا کریں۔