12 تاریخ کو فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں امریکی وزیر تجارت ریمنڈو نے دعویٰ کیا کہ امریکہ فلپائن کی سیمی کنڈکٹر فیکٹریوں کو دوگنا کرنے میں مدد کرے گا۔ اس سے قبل انہوں نے اعلان کیا تھا کہ امریکی کمپنیاں فلپائن میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کریں گی۔ کیا امریکہ واقعی مدد کر رہا ہے، یا اس کے پیچھے کچھ اور ہے؟ گزشتہ برسوں کے دوران فلپائن میں امریکہ کی جانب سے سالانہ سرمایہ کاری کا حجم ایک ارب ڈالر کے قریب رہا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں ، امریکہ فلپائن کے لئے سرمایہ کاری کا چھٹا سب سے بڑا ذریعہ ہے اور سرمایہ کاری تقریباً 1 ارب ڈالر رہی۔ ریمنڈو کے دورہ فلپائن کے دوران ، انہوں نے امریکی کمپنیوں کی جانب سے فلپائن میں سرمایہ کاری کے اعلان کے باوجود ٹھوس اقدامات کے حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی۔ ماضی میں بھی امریکہ کے ایسے دعوے بیانات کی حد تک ہی رہے، اس لئے یہ امر مشکوک ہے کہ وہ فلپائن میں اپنی سرمایہ کاری کو وسعت دے سکے گا۔
فلپائن میں امریکہ کا سرمایہ کاری کے حوالے سے کیا ارادہ ہے؟ تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ اس دفعہ فلپائن میں سرمایہ کاری کے لئے ریمنڈو کے عزم کا مقصد نام نہاد " اندو پسیفک اسٹریٹجی" کے معاشی موضوعات کو بہتر بناکر امریکہ فلپائن فوجی اتحاد میں معاشی قوت محرکہ فراہم کرنا ہے۔اس کے علاوہ، چین کا مقابلہ کرنے اور چین کو روکنے کے لئے فلپائن کا استعمال کرنا ہے. جہاں تک فلپائن کا تعلق ہے تو کیا اسے امریکہ کے مقاصد معلوم نہیں ہیں؟ فلپائن کا اپنا ٹارگٹ ہے، یعنی امریکی بالادستی سے فائدہ اٹھا کر چین کےرن آئی ریف اور جزیرہ حوانگ یئن پر باقاعدہ قبضہ کرنا، اور چین کی سیمی کنڈکٹر کی ترقی کو روکنے کے امریکی عزائم سے اپنا مفاد حاصل کرنا۔ لیکن ایسی چیز کو حاصل کرنے کے لالچ میں جو آپ کی نہیں ہے ، آخر کار آپ فائدے سے زیادہ نقصان ہی کرتے ہیں۔