مقامی وقت کے مطابق 14 مارچ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یمن کی صورتحال پر ایک اجلاس منعقد کیا۔ چینی نمائندے نے بحیرہ احمر میں کشیدگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا اور تنازع کے تمام فریقوں سے اپیل کی کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی میں اضافہ کرنے والے اقدامات بند کریں۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گنگ شوانگ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سلامتی کونسل نے کبھی بھی کسی ملک کو یمن کے خلاف طاقت کے استعمال کا اختیار نہیں دیا اور کسی بھی ملک کو بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کو توڑنا مروڑنا یا غلط استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ بحیرہ احمر کی صورت حال میں کشیدگی میں اضافے نے یمن میں سیاسی عمل کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
گنگ شوانگ نے کہا کہ بحیرہ احمر میں کشیدگی غزہ کی پٹی میں تنازعے کے اثرات کے باہر کی طرف پھیلنے کا مظہر ہے۔ چین نے ایک بار پھر اسرائیل سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں اپنی فوجی کارروائیوں اور فلسطینی عوام کے خلاف اجتماعی سزا بند کرے۔ چین متعلقہ ممالک سے اپیل کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی برادری کے زبردست مطالبے کا احترام کرتے ہوئے صحیح معنوں میں ذمہ دارانہ اور تعمیری رویے سے غزہ پٹی میں فوری جنگ بندی کے لئے جلد از جلد اقدامات اٹھانے میں سلامتی کونسل کی حمایت کریں۔