فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 14 مارچ کی رات کو اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر میں کویتی چوک پر امدادی سامان وصول کرنے کے منتظر فلسطینیوں کے ایک گروپ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج نے موقع پر موجود لوگوں پر گولہ باری کی اور ہجوم پر فائرنگ کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا۔ غزہ کی پٹی کے محکمہ صحت کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق اس واقعے میں 20 فلسطینی شہید اور 155 زخمی ہوئے ہیں۔ پتہ چلا ہے کہ غزہ شہر میں کویتی چوک، اقوام متحدہ کی انسانی امداد کی فراہمی کے لئے نامزد کردہ تقسیم کا مقام ہے۔
مقامی وقت کے مطابق 15 مارچ کی صبح سویرے اسرائیلی دفاعی افواج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے مقام پر موجود بڑی تعداد میں لوگوں پر حملے کی رپورٹ حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے۔
مقامی وقت کے مطابق 14 مارچ کو فلسطینی صدر محمود عباس نے اپنے اقتصادی مشیر محمد مصطفیٰ کو نیا وزیر اعظم مقرر کیا ہے اور انہیں نئی فلسطینی حکومت تشکیل دینے کا اختیار دیا ہے۔ عباس نے اپنے مینڈیٹ میں کہا کہ نئی حکومت کی ترجیح غزہ کی پٹی میں ریلیف اور تعمیر نو کے کاموں کی قیادت اور ہم آہنگی ہوگی۔ 1954 میں فلسطین میں پیدا ہونے والے مصطفیٰ نے 2014 میں اسرائیل فلسطین تنازع کے بعد غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کی قیادت کی تھی۔اس سے قبل مصطفیٰ نے عالمی بینک میں ماہر معاشیات کے طور پر بھی کام کیا تھا۔