"آزادی اظہار" کو نفرت انگیز تقریر کا طلسم نہیں بننا چاہیئے، چین

2024/03/16 17:16:58
شیئر:

اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے ڈائی بنگ نے پندرہ  تاریخ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر  اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ چین اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے فعال کردار ادا کرنے میں اقوام متحدہ کی حمایت کرتا ہے۔

سب سے پہلے، چین تمام ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ "زیرو ٹالرنس" کا رویہ اپنائیں، مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک اور تشددروکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں، مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر نفرت پر اکسانے کی ممانعت کریں۔ "آزادی اظہار" کو نفرت انگیز تقریر کا طلسم نہیں بننا چاہیے، اور نہ ہی یہ حکومتی بے عملی کا بہانہ بننا چاہیے۔ دوسرا، چین مختلف تہذیبوں اور مذاہب کے درمیان بات چیت اور تبادلوں کو مضبوط بنانے اور مساوات، باہمی سیکھنے، مکالمے اور رواداری کے حامل  تہذیبی نقطہ نظر کے قیام کو فروغ دینے کا حامی ہے۔ تیسرا، چین اس بات کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتا ہے کہ ہر ایک کو ترقی کا حق حاصل ہو اور جامع اور مساوی ترقی کو فروغ دیا جائے۔

ڈائی بنگ نے کہا کہ چین کھلے پن اور جامعیت کو برقرار رکھنے، تہذیبوں کے درمیان تبادلے اور باہمی سیکھنے کو فروغ دینے اور مشترکہ طور پر ایک خوبصورت اور ہم آہنگ دنیا کی تعمیر کے لیے اسلامی ممالک سمیت دیگر ممالک کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے۔