چین میں ترکی کے سفیر اسماعیل حق موسیٰ نے پہلی بار چین کی دو سیشنز میں شرکت کی ہے۔ انہوں نےسی ایم جی کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ چین نے اپنا ترقیاتی ماڈل منتخب کیا ہے اور معاشی، سیاسی، سائنسی اور تکنیکی شعبوں میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
اسماعیل موسیٰ نے کہا کہ دو سیشنز میں چین اور دنیا کو سیاسی، اقتصادی، سماجی، صنعتی، سائنسی اور تکنیکی شعبوں میں چین کی پالیسیز اور اقدامات کے بارے میں واضح طور پر بریفنگ دی گئی ہے۔ یہ سیشنز اس بات کو سمجھنے کے لئے اہم ہیں کہ چین کا جمہوری نظام کس طرح کام کرتا ہے اور سی پی سی بڑی پالیسیوں کو تشکیل دینے میں چینی معاشرے کی قیادت کیسے کر رہی ہے۔
اس سال کے دو سیشنز میں سب سے زیادہ زیرِ استعمال اصطلاح "نئی معیاری پیداواری صلاحیت" کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین نے نئی ٹیکنالوجیز پر مبنی ایک نئی معیاری پیداواری ترقی کا ماڈل پیش کیاہے اور ابھرتی ہوئی صنعتوں نیز مستقبل کی صنعتوں کو تخلیق کیا ہے جو وقت تقاضوں کے ساتھ مطابقت رکھتی ہیں۔ اس سے چینی کاروباری اداروں کی بین الاقوامی مسابقت کو بہتر بنانے کے لیے اور اعلی معیار کی ترقی کے حصول کے لیے مضبوط ضمانت فراہم ہوگی۔