ہانگ کانگ کے "تحفظ قومی سلامتی آرڈیننس کے نفاذ کے وقت امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور چین کے بارے میں امریکی کانگریس کے ایگزیکٹو کمیشن جیسے امریکی عہدیداروں اور سیاست دانوں کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کے جواب میں، ہانگ کانگ میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر کے دفتر کے ایک ترجمان نے سخت مخالفت اور مذمت کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا تحفظ "ایک ملک، دو نظام" کے اصول کا اعلی ترین اصول ہے۔ تحفظ قومی سلامتی آرڈیننس بین الاقوامی قانون اور عام عمل کے مطابق ہے۔ کوئی بھی بیرونی مداخلت یا دھمکی چینی حکومت کے "ایک ملک، دو نظام" کو مکمل اور درست طریقے سے نافذ کرنے کے پختہ عزم کو متزلزل نہیں کر سکتی اور نہ ہی قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لئے ہانگ کانگ کے ہم وطنوں سمیت 1.4 ارب چینی عوام کی پختہ خواہش کو ہلا سکتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرے، اور ہانگ کانگ کے معاملات اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت فوری طور پر بند کرے۔