فلپائن بات چیت اور مشاورت کے درست راستے پر واپس آئے ۔چینی نائب وزیر خارجہ

2024/03/25 19:29:49
شیئر:

 25 مارچ   کو چین کے نائب وزیر خارجہ چھن شیاؤڈونگ نے فلپائن کے نائب وزیر خارجہ لازارو کے ساتھ  ٹیلیگونگ گفتگو  میں رن آئی ریف میں فلپائن کے غیر قانونی   طور پر "گراؤنڈڈ"  جنگی جہاز کو سازو  سامان پہنچانے کی کوشش سمیت دیگر مسائل پر اپنے موقف   اور سنجیدہ مخالفت کا اظہار کیا۔

  چھن  شیاؤڈونگ نے نشاندہی کی کہ 23 مارچ کو فلپائن کا ایک سویلین جہاز اور کوسٹ گارڈ کے دو بحری جہاز چینی حکومت کی اجازت کے بغیر چین کے نانشا جزائر میں رن آئی ریف کے قریب پانیوں میں داخل ہوئے اور تعمیراتی مواد سمیت سامان کو  ریف پر غیر قانونی طور پر "گراؤنڈڈ" اپنے جنگی جہاز کو  پہنچانے کی کوشش کی، جس سے بحیرہ جنوبی چین میں فریقین کے طرز عمل کے اعلامیے اور  فلپائن کے وعدوں کی سنگین خلاف ورزی  ہوئی  اور  اس عمل نے  چین کی علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچایا   جس کی چین سختی سے مخالفت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین کو  نانشا جزائر  بشمول رن آئی ریف اور اس کے آس پاس کے پانیوں پر ناقابل تردید خودمختاری حاصل ہے۔ نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ چین اپنی علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ملکی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ضروری اقدامات جاری رکھے گا۔

چھن  شیاؤڈونگ نے  کہا کہ  فلپائن قانون سازی کی شکل میں چین کے جزیرہ ہوانگ یئن  اور نانشا جزائر کے زیادہ تر حصے اور متعلقہ پانیوں کو فلپائن کے سمندری زون میں شامل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو  بحیرہ جنوبی چین میں چین کی علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی ہوگی اور اس سے  دونوں ممالک کے درمیان بحری تنازعہ  شدت و وسعت  اختیار کرے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ عمل  بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام اور دوطرفہ تعلقات کی مجموعی صورتحال کو خطرے میں ڈالے گا۔  نائب وزیر خارجہ نے  ایک بار پھر فلپائن پر زور  دیا  کہ وہ چین کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے والے قانون سازی کے عمل کو فوری طور پر  روکے اور سمندری اشتعال انگیزی کی خلاف ورزی فوری طور پر بند کرے۔