امریکی شہریوں نے وزیر خزانہ ییلن کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیا ، سی ایم جی کا تبصرہ

2024/03/30 16:53:39
شیئر:

27 تاریخ کو امریکی وزیر خزانہ ییلن نے ریاست جارجیا میں ایک  فوٹو وولٹک سیل فیکٹری کا دورہ کیا ، اس وقت ییلن نے کہا کہ چین کی نئی توانائی کی صنعت میں  پیداواری صلاحیت میں  زیادہ  اضافہ ایک  مسئلہ ہے، جس کی وجہ سے عالمی قیمتوں اور پیداواری ماڈلز میں بگاڑ پیدا ہوا ہے اور  امریکی کمپنیوں اور مزدوروں کے مفادات کو نقصان پہنچا ہے۔

جیسے ہی یہ بیان سامنے آیا، فوری طور پر امریکی نیٹیزنز کی جانب سے اس کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا گیا کہ پہلے بیانیہ تھا کہ چین نے گرین انرجی میں کافی کام نہیں کیا، اور اب اچانک چین  پر بہت زیادہ کام کرنے کا الزام لگایا گیا ہے ۔ جب امریکہ کو  مسابقتی فائدہ ہو ، تو   آزاد  مارکیٹ کے بارے میں بات کی جاتی ہے  ؛ اگر نہیں، تو تحفظ پسندی میں مشغول رہتے ہیں ، یہی  امریکہ کا اصول ہے. اس بیانیے سے  کچھ امریکی سیاست دانوں کے دوہرے معیار، منصفانہ مسابقت سے خوفزدہ ہونے اور دوسروں پر کیچڑ اچھالنے کی ان کی بالادستی کی منطق بھی بے نقاب ہوتی ہے۔

تاہم، کچھ امریکی سیاست دانوں کی نظر میں، چین کی نئی ابھرتی ہوئی  صنعت کی تیزی سے ترقی نے ان کے مفادات کو  نقصان پہنچا یا ہے۔ زیرو سم سوچ کے تحت، وہ سمجھتے ہیں کہ عالمی صنعتی اور سپلائی چینز میں چین کی بڑھتی ہوئی حیثیت کا مطلب امریکی کمپنیوں کے لیے کم مواقع ہیں۔ اسے کیسے حل کیا جائے؟ ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے اور مسابقت کو بڑھانے کی کوشش کرنے کے بجائے، وہ "قومی سلامتی" اور "زیادہ پیداواری  صلاحیت" جیسے بہانے استعمال کرتے ہیں تاکہ چین کو بدنام کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں، "دیواریں اور رکاوٹیں کھڑی کریں" اور چینی عوام کو ترقی کے ان کے جائز حق سے محروم کرنے کی کوشش کریں۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عنقریب  ییلن چین کا دورہ کریں گی۔ کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ وہ اس وقت متعلقہ مسائل کو بڑھاوا دے رہی ہیں اور چین پر صنعتی پالیسی اور تجارتی پالیسی پر دباؤ ڈالنے کا بھی ارادہ رکھتی ہیں۔ ساتھ ہی، وہ آئندہ عرصے میں جاری ہونے والی امریکہ کی  تحفظ پسند پالیسیوں کی شروعات کی کوشش بھی کر رہی ہیں ۔

پچھلے سال ، چین اور امریکہ کے سربراہوں نے سان فرانسسکو میں ملاقات کی تھی ۔ فریقین نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں تعاون کے فروغ کے بارے میں اعلامیہ جاری کیا ۔ کچھ امریکی افراد کو زیرو سم ذہنیت کو ترک کرنا چاہیئے اور اس بات کو سمجھنا چاہیئے کہ چین اور امریکہ کی کامیابیاں ایک دوسرے کے لیے مواقع کے برابر ہیں ،معیشت اور مارکیٹ قوانین کے مطابق کام کرنا ، امریکہ کی اپنی صنعتی ترقی کا  درست  راستہ ہے ۔