اسرائیلی فوج رفح پر حملے کے لیے تیار ہے، اسرائیلی وزیر اعظم

2024/04/01 09:40:51
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق  31 مارچ کی شام  اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیلی فوج رفح پر حملہ کرنے ، رفح میں شہریوں کی منتقلی اور اسے انسانی امداد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو رفح پر حملے سے کوئی نہیں روک سکتا اور اسرائیل  ماہ رمضان، امریکی دباؤ اور دیگر عوامل کی وجہ سے حملہ ملتوی نہیں کرے گا۔ 

گزشتہ سال اکتوبر میں فلسطین اسرائیل تنازعے کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں شمال سے جنوب کی طرف حملے شروع کر رکھے ہیں اور غزہ کے شہریوں کی ایک بڑی تعداد کو رفح کی طرف بھاگنے پر مجبور ہونا پڑا۔ اس وقت  55 مربع کلومیٹر پر  محیط اس چھوٹے سے شہر میں  پندرہ لاکھ سے زیادہ فلسطینی موجود ہیں ۔ اکتیس تاریخ کی شام کو ہزاروں اسرائیلیوں نے یروشلم میں وزیر اعظم کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے استعفے اور قبل از وقت انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا اور اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ غزہ میں تمام قدیوں کی جلد از جلد رہائی کے  لئے حماس کے ساتھ ایک معاہدے پر پہنچے۔معلوم ہوا ہے کہ مظاہرین یروشلم میں چار روزہ مظاہرے اور ریلی نکالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

 رفح پر اسرائیل کے مجوزہ حملے نے بین الاقوامی خدشات کو جنم دیا ہے ۔ متعدد ممالک اور بین الاقوامی تنظیمیں متنبہ کر چکی ہیں  کہ اس سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان اور انسانی تباہی ہوگی۔ ادھر  غزہ کی پٹی کے محکمہ صحت نے 31  مارچ  کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال 7 اکتوبر کو فلسطین اسرائیل تنازعے کے  نئے دور کے آغاز  سے اب تک  غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی فوجی کارروائیوں میں 32,782 فلسطینی ہلاک اور 75،298 زخمی ہو چکے ہیں ۔