سال کے آغاز سے ،چین کی جیانگ سو کنگ گارڈن پیپر اینڈ پلاسٹک پیکیجنگ کمپنی لمیٹڈ کی پیداواری ورکشاپ میں ، کارکن ڈبل لیئر کپ اور دیگر مصنوعات کی پیداوار میں مصروف عمل رہے جو یورپ ، امریکہ ، جنوب مشرقی ایشیا سمیت دیگر مارکیٹوں میں فروخت کیے جائیں گے۔ گوانگ چو میں نانشا بندرگاہ فیز تھری میں مصروفیت کا منظر دکھائی دے رہا ہے ، اور کرین لوڈنگ کے لئے ہر قسم کے کنٹینرز کو درست طریقے سے اٹھا رہی ہے۔صوبہ جیانگ سو کے تھائی چو شہر میں چین کا سب سے بڑا نجی جہاز سازی کا اڈہ ہے جہاں 39 جہازوں کے آرڈرز کے حامل جیانگ سو یانگسی شنفو شپ بلڈنگ کمپنی لمیٹڈ کی بندرگاہ میں ایک ہی وقت میں 14 سمندر ی شپنگ جہاز بنائے جارہے ہیں ، اور کمپنی کا پیداواری پروگرام 2028 تک طے ہے۔
چین کی وزارت تجارت کی جانب سے جاری کردہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے دو ماہ میں چین کی اشیاء کی درآمدات و برآمدات کی مالیت 6.6 ٹریلین یوآن تک پہنچی جو 8.7 فیصد اضافے کے ساتھ تاریخ کی اسی مدت کی ریکارڈ بلندی ہے اور یوں رواں سال کے لئے چین کی بیرونی تجارت کا مستحکم آغاز ہو ا۔ درآمدات و برآمدات کی خصوصیات کا تجزیہ کرتے ہوئے چین کے قومی محکمہ کسٹمز کے حکام نے کہا کہ تاریخ کی اسی مدت میں درآمدات اور برآمدات کے پیمانے میں جو ریکارڈ بلندی ہوئی ہے، وہ 20 سال پہلے پورے سال کے لیے چین کی غیر ملکی تجارت کے مجموعی حجم کے مساوی ہے، یعنی "دو ماہ ایک سال کے برابر ہیں"۔دوسرا یہ کہ برآمدات میں 10.3 فیصد اضافے کے ساتھ درآمدات میں 6.7 فیصد کا اضافہ بھی ہوا۔ یہ "دوہری ترقی" نہ صرف چین کی اقتصادی ترقی کی مسلسل بہتری کی عکاسی کرتی ہے، بلکہ دنیا بھر کے کاروباری اداروں کے لئے ایک وسیع مارکیٹ اور تعاون کے مواقع بھی فراہم کرتی ہے.
یاد رہے کہ 2023 میں چین کی مجموعی درآمدی اور برآمدی مالیت میں سال بہ سال صرف 0.2 فیصد کا اضافہ ہوا تھا ، جس میں سے یورپ، امریکہ، جاپان اور جنوبی کوریا کے ساتھ چین کی غیر ملکی تجارت میں کمی دیکھی گئی تھی۔تاہم رواں سال کے پہلے دو ماہ میں امریکا اور یورپی یونین کے ساتھ چین کی برآمدات میں نہ صرف بالترتیب 8.1 فیصد اور 1.6 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا بلکہ ابھرتی ہوئی مارکیٹوں بالخصوص "بیلٹ اینڈ روڈ" کے شراکت دار والے ممالک کے ساتھ تجارت میں 9.0 فیصد کی تیز ترقی ہوئی ہے۔ درحقیقت، چین کی غیر ملکی تجارت میں بہتری "اچانک" نہیں آئی بلکہ گزشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی میں بہتری کے یہ آثار رونما ہو گئے تھے ۔چین کے قومی محکمہ کسٹمز کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2023 میں چین کی مجموعی درآمدی اور برآمدی مالیت میں سال بہ سال 2.8 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ آٹھ مہینوں کا بلند اضافہ تھا۔
تو سوال یہ ہے کہ چین کی غیر ملکی تجارت میں بہتری کی وجوہات کیا ہیں؟
پہلی وجہ بیرونی طلب میں بہتری ہے۔ چین کے قومی محکمہ شماریات کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں نیا آرڈرز انڈیکس فروری کے مقابلے میں 4 فیصد پوائنٹس اضافے کے ساتھ 53 فیصد تھا، موسمی عوامل کے اثرات کے باوجود بھی یہ اضافہ زیادہ واضح تھا۔ نیا ایکسپورٹ آرڈرز انڈیکس فروری سے 5 فیصد پوائنٹس اضافے کے بعد 51.3 فیصد تھا اور یہ مسلسل 11 ماہ تک 50 فیصد سے نیچے رہنے کے بعد توسیع کی حد پر واپس آیا۔ چین کی اقتصادی پالیسیوں کے مستحکم نفاذ کے ساتھ بیرونی طلب میں بہتری کا یہ سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے تجارت اور ترقی کی ایک حالیہ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ عالمی افراط زر میں کمی اور معاشی ترقی کی توقعات میں بہتری کے باعث کئی سہ ماہیوں کی گراوٹ کے بعد 2024 میں عالمی تجارت میں بحالی کی توقع ہے. 2024 کی پہلی سہ ماہی کے لئے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق عالمی تجارت میں بہتری جاری رہے گی اور عالمی جی ڈی پی کی شرح نمو 3 فیصد کےقرب رہنے کی توقع ہے۔
دوسری وجہ یہ ہے کہ مصنوعات کی ساخت میں مسلسل بہتری آئی ہے، اور "نئی اور پرانی" تین اقسام کی مصنوعات کی برآمدات میں بیک وقت اضافہ ہوا ہے. نئی توانائی کی گاڑیوں، لیتھیم بیٹریوں اور فوٹو وولٹک جیسی "نئی تین"اقسام کی مصنوعات کی زبردست برآمدات کے ساتھ ساتھ فرنیچر، گھریلو آلات اور کپڑوں جیسی غیر ملکی تجارت میں "پرانی تین"اقسام کی مصنوعات کی برآمدات میں تیز ترقی ہوئی ہے. رواں سال کے پہلے دو ماہ میں چین کی "لیبر انٹینسو "مصنوعات کی برآمدات میں 22.2 فیصد اضافہ ہوا۔ چین میں بہت سی اہم بندرگاہوں کی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ، اور گھریلو برقی سامان ، فرنیچر ، جوتوں ، کپڑوں ، اور بیگز جیسی روزمرہ ضروریات کی برآمدات میں ایک اچھا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔ اسی عرصے کے دوران عام تجارت کی درآمدات و برآمدات میں سال بہ سال 10.0 فیصد اضافہ ہوا جو کل درآمدات و برآمدات کا 65.7 فیصد بنتا ہے اور گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 0.8 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔ آٹوموبائلز، گھریلو برقی سامان اور بحری جہازوں جیسی مکینیکل اور برقی مصنوعات کی برآمدات میں 11.8 فیصد اضافہ ہوا، جو کل برآمدات کا 59.1 فیصد ہے۔ اعلی ٹیکنالوجی ، سبز اور کم کاربن کی خصوصیات کی حامل چینی مصنوعات کی برآمدات میں مستحکم ترقی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی مارکیٹ میں چین کی غیر ملکی تجارت کی مسابقت کو مسلسل فروغ ملا ہے۔
تیسری وجہ یہ ہے کہ سرحد پار ای کامرس سمیت نئے کاروباری فارمیٹس نے تیزی سے ترقی کو برقرار رکھا ہے، جس سے بیرون ملک چینی سامان کی اچھی فروخت کو مدد ملی ہے. صرف دو سالوں میں ، "پھینگ دودو " کے غیر ملکی ورژن "ٹیمو "جیسے سرحد پار ای کامرس پلیٹ فارم کی ایپلیکیشنز دنیا بھر کے 40 سے زیادہ ممالک میں مقبول ہو ئیں اور ان کی ڈاؤن لوڈ نگ کی تعداد دنیا میں سرفہرست ہے۔ ایک مکمل صنعتی چین اور "چھوٹا آرڈر،تیز ریسپانس" جیسے تیز ردعمل کے ماڈلز کے ساتھ ، زیادہ چینی سامان نے بین الاقوامی مارکیٹ کو کھول دیا ہے۔ماضی میں سست ڈیلیوری کے بارے میں فکر مندی تھی، اب 2،500 سے زیادہ بیرون ملک کارگو گوداموں نے لاجسٹکس کے وقت کو کم ترین کردیا ہے۔زبان کی رکاوٹ پر اب مصنوعی ذہانت سے قابو پایا گیا ہے اور اے آئی اینکرز کی بدولت کسٹمر سروس کا اچھا بندوبست کیا گیا ہے۔ سرحد پار ای کامرس نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے غیر ملکی تجارتی اداروں اور بین الاقوامی مارکیٹ کے درمیان فاصلے کو کم کردیا ہے ، جس نے تاجروں کی جانب سے غیر ملکی مارکیٹوں میں نئی تبدیلیاں محسوس کرکے نئی طلب سے پیدا ہونے والے نئے مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کو ممکن بنایا ہے۔
گزشتہ سال چین کی غیر ملکی تجارت کی شرح نمو سست پڑ گئی تھی اور کچھ غیر ملکی میڈیا نے چین کی معیشت کو بدنام کرنے کے لیے چین کی غیر ملکی تجارت کے نام نہاد " جمود" کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا تھا۔ تاہم، رواں سال چین کی غیر ملکی تجارت کے مصروف مناظر اور حیرت انگیز اعداد و شمار نے ظاہر کیا ہے کہ چین کی مضبوط معاشی لچک، زبردست صلاحیت اور طویل مدتی بہتری کی بنیادی صورتحال تبدیل نہیں ہوئی . فی الحال، عالمی غیر ملکی تجارت کا ماحول پیچیدہ اور چیلنجز سے بھر پور ہے ، لیکن غیر ملکی تجارت کو مستحکم کرنے کے لئے چینی حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات کے ایک نئے دور کے مسلسل نفاذ کے ساتھ، رواں سال چین کی غیر ملکی تجارت کی ترقی برقرار رہنے کی توقع کی جا سکتی ہے. چین فعال کھلے پن کے ذریعے بیرونی دباؤ کو اندرونی محرک قوت میں تبدیل کرےگا، غیر ملکی تجارت کی نئی قوت محرکہ کے فروغ پر زور دےگا تاکہ سال بھر ملک کی معاشی ترقی کے لئے اعتماد اور قوت فراہم کی جا سکے۔