چین کی یوکرین بحران کے تمام فریقوں سے جنگ بندی کے لئے سفارتی کوششیں تیز کرنے کی اپیل

2024/04/13 16:11:59
شیئر:

 مقامی وقت کے مطابق 12 اپریل کو  روس کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مسلسل دوسرے روز یوکرین کی صورتحال پر عوامی اجلاس منعقد کیا۔

 اس دن کے اجلاس میں یوکرین کے بحران میں ہتھیاروں کی فراہمی اور پھیلاؤ پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے ایک بار پھر تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لئے  ذمہ دارانہ انداز میں سفارتی کوششیں تیز کریں، بحران کے جلد از جلد سیاسی حل کو فروغ دیں اور جلد از جلد قیام امن  کو یقینی بنائیں۔ چینی نمائندے نے کہا کہ میدان جنگ میں ہتھیاروں کی مسلسل فراہمی سے بحران کے مزید بگڑنے کا خطرہ بڑھے گا اور اس سے کشیدگی کم کرنے اور جنگ بندی کے حصول اور لڑائی ختم کرنے میں مدد نہیں ملے گی۔

 گینگ شوانگ نے کہا کہ چین بحران  پیدا کرنے والا یا تنازع کا فریق نہیں ہے۔ چین نے تنازع میں کسی فریق کو مہلک ہتھیار اور سازوسامان فراہم نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس سے فائدہ اٹھانے کے لئے کچھ کیا ہے اور نہ ہی کرے گا۔ چین ہمیشہ سے امن کا حامی اور امن مذاکرات کا پروموٹر رہا ہے۔ چین مناسب موقع پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کی حمایت کرتا ہے جسے روس اور یوکرین تسلیم کرتے ہیں، جس میں تمام فریق مساوی بنیادوں پر اور منصفانہ سطح پر شرکت کریں تاکہ امن کے تمام امکانات پر غور کیا جا سکے۔ گینگ شوانگ نے کہا کہ چین روس اور یوکرین کو مذاکرات کے لیے ضروری شرائط فراہم کرنے اور بحران کے جلداز جلد سیاسی حل کے لیے مسلسل کوششیں کرنے کے لیے تیار ہے۔