گزشتہ دو روز سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مذاکرات مشکلات کا شکار ہیں جہاں دونوں فریقوں کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
اسرائیل نے 14 اپریل کو کہا تھا کہ حماس نے مذاکرات کے ثالثوں کی جانب سے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا تازہ ترین خاکہ مسترد کر دیا ہے۔ اس سے ایک روز قبل اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ حماس اب بھی کسی بھی سمجھوتے کی تجویز کو مسترد کرتی ہے اور تنازع کے مکمل خاتمے اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوجیوں کے مکمل انخلا پر زور دیتی ہے۔ بیان کے مطابق اسرائیلی حکومت اور سکیورٹی فورسز متفقہ طور پر 'ان بے بنیاد مطالبات' کی مخالفت کرتی ہیں۔
ادھر حماس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اسرائیل کی تجویز کا جواب مصر اور قطر کو بھیج دیا ہے۔ حماس نے اپنے بیان میں مستقل جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، بے گھر افراد کو اپنے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دینے، غزہ پٹی میں امدادی سامان کی فراہمی تیز کرنے اور تعمیر نو کی کوششیں شروع کرنے کے لیے جنگ بندی کے مذاکرات میں اپنے مطالبات کا اعادہ کیا۔