15 اپریل کو چائنا نیوکلیئر انرجی انڈسٹری ایسوسی ایشن نے چین کی نیوکلیئر انرجی ڈیولپمنٹ رپورٹ 2024 کا بلیو پیپر جاری کیا۔ بلیو پیپر کے مطابق چین میں 26 نیوکلیئر پاور یونٹس زیر تعمیر ہیں جو دنیا میں پہلے نمبر ہے ۔
بلیو پیپر کے مطابق چین میں نیوکلیئر پاور یونٹس کی تعمیر میں مستحکم طور پر پیش رفت ہو رہی ہے۔ چین کی جوہری توانائی کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور 2023 میں یہ پیداوار 433.371 بلین کلو واٹ تک پہنچی ، جو دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے اور کوئلے سے بننے والی بجلی کی پیداوار کے مقابلے میں،چین کی جوہری توانائی کے استعمال کے باعث 2023 میں تیرہ کروڑ ٹن معیاری کوئلے کے کم استعمال کے برابر ہے ۔
اس کے علاوہ چین میں جوہری توانائی کا محفوظ آپریشن بھی عالمی جدید ترین معیارات پہنچ چکا ہے ۔ 2023 میں ورلڈ ایسوسی ایشن آف نیوکلیئر پاور آپریٹرز کے جامع انڈیکس میں چین کے 33 یونٹس مکمل اسکور تک پہنچے ہیں جو بجلی کی پیداواری صلاحیت اور حفاظتی کارکردگی کے لحاظ سے نیوکلیئر پاور یونٹس کی جامع سطح کی عکاسی کرتے ہیں ۔ مذکورہ انڈیکس سے ظاہر ہوا ہےکہ چین کے نیوکلیئر پاور یونٹس کے مکمل اسکور کا تناسب امریکہ اور روس جیسے بڑے جوہری طاقت والے ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہے۔