"تہذیبوں کے درمیان تبادلے اور باہمی تفہیم کے تصور پر بین الاقوامی سمپوزیم" 15 اپریل کو فرانس کے شہر پیرس میں یونیسکو کے ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوا۔ چینی اور غیر ملکی ماہرین اور اسکالرز نے "تہذیبوں کے درمیان تبادلے و باہمی تفہیم اور بنی نوع انسان کا مشترکہ نقطہ نظر" کے موضوع پر تفصیلی بات چیت کی۔ سیمینار کے انعقاد میں چین کے ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس، یونیسکو، اور چائنا نیشنل کمیشن برائے یونیسکو نے تعاون کیا تھا۔
سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے شعبہ تشہیر کے نائب وزیر چانگ جیان چون نے افتتاحی تقریب میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے مارچ 2014 میں پہلی بار یونیسکو کے ہیڈ کوارٹر زکا دورہ کیا اور تہذیبوں کے درمیان باہمی تفہیم و تبادلے کے تصور پر ایک اہم تقریر کی۔چانگ جیان چون نے نشاندہی کی کہ تبادلے اور تعاون کے ذریعے باہمی افہام و تفہیم کو بڑھانا چاہیے، اور مستقبل کا سامنا کرتے ہوئے ایک مشترکہ نقطہ نظر کو عملی جامہ پہنانا چاہیے۔انھوں نے تہذیبی اتفاق، اور تہذیب کی خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے تمام فریقوں سے گلوبل ڈولپمینٹ انیشیٹو ، گلوبل سکیورٹی انیشیٹو، اور گلوبل سویلائزیشن انیشیٹو کو فعال طور پر نافذ کرنے کی اپیل کی۔
سیمینار میں 40 سے زائد ممالک، خطوں اور بین الاقوامی اداروں کے 200 سے زائد مہمانوں نے شرکت کی، جن میں یونیسکو کے حکام، رکن ممالک کے نمائندے، بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے، مختلف ممالک کے ماہرین اور سکالرز اور نوجوانوں کے نمائندے شامل تھے۔