21 اپریل کو جاپانی رہنماوں سمیت کابینہ اور کانگریس کے کئی ارکان نے یاسوکونی شیرائن پر حاضری دی اور خراج عقیدت پیش کیا۔اس پر تبصرہ کرتے ہوئےجاپان میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا کہ یاسوکونی شیرائن میں دوسری جنگ عظیم کے کلاس اے جنگی مجرموں کی ٹیبلتس موجود ہیں، یہ بیرونی ممالک کے خلاف جارحیت کی جنگ شروع کرنے کے لیے جاپانی عسکریت پسندی کا روحانی ہتھیار اور علامت ہے۔ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہےکیونکہ جاپان کا یہ اقدام تاریخی انصاف کی توہین کرتاہے اور متاثرہ ممالک کے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتا ہے، ۔
ترجمان نے کہا کہ چین، جاپان پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنی جارحیت کی تاریخ کا سامنا کرے اور اس سے سبق لے، تاریخی مسائل پر اپنے متعلقہ موقف اور وعدوں کی پاسداری کرے اور عسکریت پسندی کے ساتھ اپنا ہر تعلق مکمل طور پرختم کرے۔