امریکہ، جاپان اور فلپائن کا مشترکہ بیان کاغذ کا ایک بے کار ٹکڑا ہے، چینی وزارت دفاع

2024/04/25 19:17:36
شیئر:

چین کی وزارت دفاع کے ترجمان وو چھیان نے پچیس  اپریل کو منعقدہ یومیہ پریس کانفرنس میں حال ہی میں  امریکہ، جاپان، فلپائن سربراہ اجلاس کی جانب سے جاری کردہ   مشترکہ بیان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم امریکہ، جاپان اور فلپائن کے مشترکہ بیان کی سخت مذمت  اور  مخالفت کرتے ہیں جس میں حقائق کو نظر انداز کیا گیا ہے، سیاہ و سفید کو مسخ کیا گیا ہے اور چین کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ چین کو بحیرہ جنوبی چین اور اس کے ملحقہ پانیوں پر ناقابل تردید خودمختاری حاصل ہے۔ ترجمان نے کہا کہ نانشا  اور  ہوانگ یان  جزائر  کبھی بھی  فلپائن میں شامل نہیں رہے   اور فلپائن اس  حقیقت سے بخوبی واقف ہے۔

 ووچھیان نے کہا کہ دیایو  جزائر  اور اس سے ملحقہ جزیرے قدیم زمانے سے چینی علاقہ رہے ہیں۔ بحیرہ جنوبی چین کے ثالثی کیس میں نام نہاد فیصلہ  کاغذ کا  ایک  بے کار ٹکڑا ہے۔ یہ اقوام متحدہ کے سمندری قانون سے متعلق کنونشن اور عمومی بین الاقوامی قوانین   کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔اس لیے اس کیس کا نام  نہاد فیصلہ غیر قانونی  اور   ناجائز ہے جسے چین کبھی قبول یا تسلیم نہیں کرے گا۔

 ترجمان نے مزید کہا کہ تائیوان کا معاملہ خالصتا چین کا اندرونی معاملہ ہے اور اس میں کسی غیر ملکی مداخلت  کی اجازت نہیں دی جائے گی  ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، جاپان اور فلپائن کی تمام حکومتوں نے تائیوان کے معاملے پر چین سے سنجیدہ وعدے کیے ہیں۔ ہم ان ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے وعدوں کی پاسداری کریں، چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت  اور علاقائی امن و استحکام کو نقصان پہنچانا  فوری طور پر بند کریں۔