یورپی پارلیمنٹ کی ہانگ کانگ سے متعلق نام نہاد قرارداد کی منظوری پر ہانگ کانگ میں وزارت خارجہ کے دفتر کی تنقید

2024/04/26 15:15:06
شیئر:

 ہانگ کانگ میں وزارت خارجہ کے کمشنر کے دفتر کے ترجمان نے یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے ہانگ کانگ سے متعلق نام نہاد قرارداد  پر  سخت مذمت اور مخالفت کا اظہار کیاہے۔

ترجمان نے  کہا  کہ قومی سلامتی سے متعلق قانون سازی بین الاقوامی برادری میں ایک عام عمل ہے۔ ہانگ کانگ حکومت کی  جانب سے قومی سلامتی کے تحفظ سے متعلق آرڈیننس کا نفاذ قومی سلامتی کے تحفظ کی اپنی آئینی  ذمہ داری کو پورا کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ  یورپی ممالک نے قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے اپنے ہاں  سخت قانونی نیٹ ورک قائم کر رکھے ہیں، لیکن انہوں نے دوسرے ممالک اور خطوں کی قانونی قانون سازی کو محض بدنام کیا ہے  جس سے ان کے دوہرے معیار اور مذموم عزائم  پوری طرح بے نقاب ہوئے ہیں ۔

ترجمان  نے زور دے کر کہا کہ کسی کو بھی قانون سے بالاتر ہونے کا استحقاق حاصل نہیں ہے۔ ہانگ کانگ ایک ایسا معاشرہ ہے جو قانون کی حکمرانی کے تحت چلتا ہے ، اور ہانگ کانگ حکومت  کے قانون نافذ کرنے والے اور عدالتی ادارے قانون کے مطابق مقدمات کو سنبھالتے ہیں  اور  قانون کی حکمرانی کے اصول پر عمل کرتے  ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے  یہ قرارداد قانون توڑنے والوں اور مجرموں کو سزا دینے کے  عمل کی خلاف ورزی اور ہانگ کانگ کے عدالتی امور میں  کھلم کھلا مداخلت  ہے جو قانون کی حکمرانی کی روح کو پامال کرتی ہے۔

 ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کے تمام شعبوں نے قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے زبردست کوششیں کی ہیں اور ہانگ کانگ کے عوام سمیت تمام چینی عوام کی حمایت حاصل کی ہے۔ یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے اپنے فرائض کی انجام دہی کرنے والے ہانگ کانگ حکومت کے  عہدیداروں کے خلاف پابندیوں کا  مطالبہ ایک دھوکہ دہی کے سیاسی مظاہرے کے سوا کچھ نہیں ہے اور یہ عمل   ہانگ کانگ کو قانون کے مطابق چلانے اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے مرکزی حکومت اور  ہانگ کانگ حکومت کے پختہ عزم کو متزلزل نہیں کر سکتا۔

 ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہانگ کانگ کی افراتفری سے استحکام اور خوشحالی کی طرف منتقلی کا عمومی رجحان  ناقابل تسخیر ہے۔  انہوں نے  یورپی پارلیمنٹ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ  وہ قانون کی حکمرانی کی روح کا خلوص دل سے احترام کرے، بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کو چلانے والے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرے، اور ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی میں مداخلت کی اپنی ناکام کوششوں، پابندیوں کی دھمکی دینے کے تسلط پسندانہ اقدام اور ہانگ کانگ  اور چین کے اندرونی معاملات میں  کسی بھی قسم کی مداخلت کو فوری طور پر بند کرے۔